احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
مثلاً کمالات انسان۔ کیا کمالات انسان اگر طوطا مینا، چنڈول، کتا، بندر وغیرہ جانوروں سے ظاہر ہوں تو وہ انسان کہلا سکتے ہیں۔ جیسے نطق ایک کمال انسانی ہے۔ طوطے مینا انسان کی سی بولی بولتے ہیں تو وہ انسان نہیں کہلا سکتے یا کتا بندر بہت سے کام انسانوں کے کرنے لگتے ہیں تووہ انسان کہلانے کے مستحق نہیں۔ چنانچہ جہاز پر سے ایک مرتبہ بچہ دریا میں گر پڑا۔ اس کے ساتھ ہی کتا بھی کودا۔ جیسے ہی بچہ غوطہ کھا کر سطح آب پر آیا۔ کتے نے منہ سے پکڑ لیا اور مکرر غوطہ کھانے سے بچایا۔ اس کے بعد فوراً ملاح کود کر بچہ کو نکال لائے۔ کتے کا نام یابی تھا۔ یہ قصہ اور ذیل کاقصہ ایک انگریزی کتاب میں ہے۔ ایک چرواہا اپنے بچہ کو لے کر پہاڑوں میں بکریاں چرانے گیا۔ جب بکریاں متفرق ہو گئیں تو اپنے بچہ کے پاس کتے کو چھوڑ کر خود پہاڑ کے اوپر گیا تاکہ بکریوں کو واپس لائے۔ شام کا وقت تھا۔ فاگ(کہر) نے پہاڑ کو گھیر لیا۔ چرواہا راستہ بھول گیا۔ بڑی مشکل سے بغیر بچہ اور کتے کے گھر پہنچا۔ تمام رات ماں باپ، بھائی، بہنوں کا برا حال رہا۔ صبح کو تلاش میں نکلے۔ لیکن بچہ اور کتے کا پتہ نہ چلا۔ شام کو چرواہا اور اس کے دوست جو تلا ش میں مصروف تھے، واپس آئے تومعلوم ہوا کہ کتا آیا تھا۔ روٹی دی گئی تو لے کر چلا گیا۔ غرض دو دن تک کتا آتا اور روٹی لے کر چلا جاتا اور چرواہا بھی تلاش کے لئے پہاڑوں کو جایا کرتا تھا۔ تیسرے دن کتے کا انتظار کیا اور پہاڑ کو نہ گیا۔ جب کتا آیا اور روٹی لے کر چلا تو اس کے پیچھے پیچھے دوڑتا ہوا چرواہا بھی چلا گیا تو کتا انہی پہاڑوں سے راستہ کتراتا ہوا ایک نہر کے قریب ایک غار میں گیا تو وہاں بچہ پایاگیا اور کتے نے روٹی اس بچہ کے سامنے ڈال دی تھی۔ اور بچہ نے روٹی کھانی شروع کی۔ تعلقہ نرساپور پائگاہ میں ایک واقعہ مشہور ہے کہ ڈاکو جب لوٹ کر واپس ہوئے تو کتا ان کے پیچھے جا کر تمام واقعات مال مسروقہ کے دفن کرنے کے دیکھنے کے بعد مجرموں کے پیچھے پیچھے جا کر ان کے مکان تک دیکھ آیا۔ جب صبح کوتوالی آئی تو کتا بار بار بھونکتا اور ایک طرف دوڑتا۔ اس کی یہ عجیب و غریب حرکتیں دیکھ کر سب کو خیال ہوا کہ اس کے پیچھے چلو، دیکھو تو یہ کیا کہتا ہے۔ جب کوتوالی کے لوگ اور بستی والے کتے کے پیچھے گئے تو وہ بڑی خوشی سے چلا اور ایک نالے کے پاس جا کر اپنے ہاتھوں سے ریتی کھودنی شروع کی۔ جب لوگوں نے زمین کھودی تو سارا مال مسروقہ برآمد ہوا۔ اس کے بعد کتا ایک سمت کو چلا۔ اب تو کوتوالی کے ملازمین کو یقین ہو گیا کہ یہ کچھ پتہ کی بات بتلائے گا۔ غرض اس کے پیچھے پیچھے گئے تو دو کوس پر ایک گاؤں کو لے گیا اور ایک مکان کے سامنے ایک شخص بیٹھا تھا۔ فوراً اس کے اوپر گرا اور کوتوالی والوں نے اسے گرفتار کر لیا اور تمام مجرمین کا پتہ اسی طرح مل گیا۔