احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
سے بچ سکتے ہیں۔‘‘ اس بیان سے ظاہر ہے کہ شیطانی الہام ہوا کرتا ہے اور خصوصاً حضرت عبدالقادر جیلانیؒ کو شیطانی الہام کا ہونا مرزا قادیانی قبول فرما کر بطور دلیل کے حجت پیش کرتے ہیں تو میں بھی انہی کا قول ان کے الہام کے متعلق پیش کر کے کہتا ہوں کہ کیا عجب ہے کہ خود مرزا قادیانی شیطانی الہام کی وجہ سے غلطی پر پڑ کر تمام دنیا کے مانے ہوئے سچے اصول اور مطالب کے خلاف اپنے آپ کو ظلی نبی کہتے ہوں۔ حضرت عبدالقادر جیلانیؒ جیسے بزرگ کو کہ جن کی بزرگی کا مرزا قادیانی کو بھی اعتراف ہے،شیطانی الہام ہوا تھا اور شیطان نے دھوکہ دینا چاہا تو مرزا قادیانی کو شیطانی الہام کا ہونا اور شیطان کا دھوکہ دینا کچھ عجب نہیں ہے۔ بظاہر تو یہی معلوم ہوتا ہے کہ جو کچھ ان کو الہامات ہوئے، وہ از قبیل الہامات شیطانی تھے۔ اس لئے کہ قرآن کریم اور حدیث شریف کے اور جمہور علماء کرام سابق و حال کے خلاف نئی نبوت کی بدعت نکال کر مسلمانوں میں ایک رخنہ ڈالنا ثابت کرتا ہے کہ وہ شیطانی الہامات تھے۔ اگر مرزا قادیانی یا اور کوئی کسی کو مار ڈالے اور بیان کرے کہ مجھے ایسا کرنے کے لئے الہام ہوا تھا تو کیا اس الہام کو کوئی منصف مزاج قبول کرے گا؟ نہیں کرے گا۔بلکہ یہی کہے گا کہ مجھے شیطانی الہام ہوا ہوگا۔ اسی طرح مرزا قادیانی کے الہام کی حالت معلوم ہوتی ہے۔آنکھ بند کی اور عرش معلی پر جا پہنچے۔ اسی طرح کے الہامات وسوسہ شیطانی سمجھے جاتے ہیں۔ ’’الذی یوسوس فی صدور الناس من الجنۃ والناس‘‘ کیا مرزاقادیانی کو خدا غیب کی باتیں بتلا دیا کرتا تھا اور آئندہ زمانوں کے راز کھول دیا کرتا تھا۔ اس خاص صفت سے مرزاقادیانی ہی کو خدا نے مخصوص کر دیا تھا۔ قرآن کریم میں اﷲتعالیٰ نے اپنے حبیب پاک سے یہ فرمایا کہ ’’ولو کنت اعلم الغیب لا ستکثرت من الخیر وما مسنی السوء (اعراف:۱۸۸)‘‘ کہہ دے اور اگر میں غیب کا حال جانتا تو اپنے لئے بہت سی بھلائیاں کرلیتا اور کوئی برائی مجھے نہ چھوتی اور سورہ انعام میں آنحضرتﷺ کو خدا نے حکم دیا ہے کہ سنادے میرے بندوں کو کہ تو غیب کا حال نہیں جانتا۔ یعنی یہ حکم ہوا ’’قل لا اعلم الغیب‘‘ کہہ دے میں غیب کی بات نہیں جانتا۔ حضرت رسول اکرمﷺ کی زبان مبارک سے ایسے الفاظ خدا نے ہم کو سنوائے کہ جس سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ آنحضرتﷺ نے بھی یہ دعویٰ نہیں فرمایا کہ غیب کی باتیں خدا نے مجھ پر ظاہر کر دیں۔ یہ اور بات ہے کہ موقع اور محل پر اﷲتعالیٰ اپنے نبیوں اور رسولوں پر غیب کا حال ظاہر کر دے۔ لیکن اس زور کا دعویٰ کہ میں ایسا مقبول نبی ہوں کہ خدا غیب کی باتیں عام طور پر مجھ پر ظاہر کر دیتا ہے اور آئندہ