احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
ہیں کہ وہ انصاف فرمائیں کہ یہ فقرہ کس حد تک صحیح ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ ’’ایک قسم کی نبوت ختم نہیں ہوئی جو اس کی (حضرت محمدﷺ کی) کامل پیروی سے ملتی ہے۔‘‘ میں دریافت کرتا ہوں کہ کیا حضرتﷺ کی کامل پیروی گذشتہ تیرہ سو سال میںکسی نے نہیں کی اور صرف مرزا قادیانی ہی نے کامل پیروی کی اور اس کی وجہ سے وہ نبی بن گئے؟ اور کیا جس طرح کامل پیروی مرزا قادیانی نے کی اسی طرح کی کامل پیروی دوسرا شخص کرلے تو وہ بھی نبی بن جائے گا؟ مرزا قادیانی کے بیان سے یہ تو بات ثابت ہوتی ہے کہ جو کوئی بھی کامل پیروی کرے گا، نبی ہو جائے گا اور اب مرزا قادیانی موصوف نے کامل پیروی کرکے ایک نظیر قائم فرما دی ہے اور کامل پیروی کاطریقہ بتلادیا ہے۔پس لوگ اسی طرح کی کامل پیروی کرتے جائیں گے اور نبی بنتے چلے جائیں گے اور وہ کامل پیروی یہی ہے جو ہم شروع میں لکھتے چلے آئے ہیں اورآئندہ ہماری تحریر سے ثابت ہوتی جائے گی۔ یعنی مرزا قادیانی نے دنیا(۱) بھر کے مسلمانوں کے مسلمہ مسائل سے اختلاف کر کے قرآن شریف کی بعض آیات اور بعض حدیثوں سے ایک جدا مطلب نکالا اور نئی (۲) بدعت کا آغاز کیا یعنی شرک بالنبوت کہئے یا جداگانہ ظلی نبوت۔ بہرحال ایک نئی اصطلاح قائم کی اور (۳) مسلمانوں میں ایک جداگانہ فرقہ قائم کر کے اس فرقہ کو سب مسلمانوں سے علیحدہ طریقہ بتلایا۔ (۴)اپنے آپ کوتمام دنیا کے انسانوں پر ترجیح دینے کے لئے ظلی نبی اور مہدی موعود کے لقب اختیار کئے۔(۵) جس حدیث کو اپنے مطلب کے مفید سمجھا اس کو جزاً یا کلاً لے لیا اور جس کو اپنے مفید نہ دیکھا، اس سے اعراض کیا۔ جو(۶) ان کو نبی نہ مانے اس کو دائرہ اسلام سے خارج سمجھنے کی اپنے فرقہ کے لوگوں کو ہدایت کی۔ غرض یہ کہ یہ ہے کامل پیروی آنحضرتﷺ کی جومرزاقادیانی نے کی اور اسی پیروی سے وہ نبی ہو گئے۔ اگر کامل پیروی یہی ہے تو ایسی کامل پیروی کو ہم تو دور ہی سے سلام کرتے ہیں۔ ایسی کامل پیروی مرزا قادیانی ہی کو مبارک ہو۔ مگر میں ناظرین سے التماس کرتا ہوں کہ کیا کوئی آنحضرتﷺ کی کامل پیروی سے ایسی نبوت ظلی حاصل کرنے کے لئے تیار ہے؟ اورکیا مرزا قادیانی نے ظلی نبیوں کے آنے کے لئے اپنی تقریر مذکورہ بالا سے ایک نیا دروازہ نہیں کھول دیا؟ اور کیا تیرہ سو سال سے کسی نے کامل پیروی نہیں کی تھی؟ اگر کسی نے کی تو کیا ظلی نبی ہونے کا کسی نے آج تک دعویٰ کیا ہے؟ پس بلحاظ ان سوالات کے معزز ناظرین نتیجہ نکال لیں گے کہ مرزا قادیانی کے دعاویٰ اس قسم کی ظلی نبوت کے متعلق کس حد تک صحیح ہو سکتے ہیں۔ ان کا یہ تحریر فرمانا کہ ’’میرا یقین ہے کہ وحی رسالت حضرت آدم