احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
میں پیشین گوئی کی گئی تھی۔ جیسا کہ آیات بالا سے ظاہر ہے۔ چنانچہ وہ پیش گوئی پوری ہوئی۔ اﷲ تو بار بار فرماچکا تھا لیکن جو ہونا تھا وہ ہو کر رہا۔ ہر ایک فرقہ نے ایک نئی بات نئی بدعت نکالی۔ کوئی خارجی کوئی ناصبی کوئی جبری کوئی قدری تو کسی نے ان کا کیا کر لیا؟ سب مسلمان جبکہ ایک امر میں متفق ہیں تو ان میں اختلاف ڈلوانا اور تفرقہ پیدا کرنے والی تحریک کرنا کیونکر اچھا سمجھا جائے گا۔ حدیث ہے ’’من فرق بین امتی وھم جمع فاقتلوہ من کان ‘‘ فرمایا سرور عالمﷺ نے جبکہ میری امت میں اتفاق ہو اور اس میں کوئی شخص تفرقہ ڈالے تو اس کو قتل کردو خواہ وہ کوئی ہو۔ ظاہر ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے آسمان پر اٹھا لئے جانے کے متعلق کروڑہا امتیان حضرت سرور دو عالمﷺ میں اتفاق ہے اور اس اتفاق میں تفرقہ پڑتا ہے۔ اس صورت میں یہ حدیث شریف متعلق ہے یا نہیں، غور کے قابل ہے۔ میرے خیال میں تو اﷲ کا کلام بھی صاف ہے۔ قرآن کریم کی اس آیت شریف ’’انما جزاء الذین یحاربون اﷲ ورسولہ ویسعون فی الارض فسادا ان یقتّلوا اویصلّبوا وتقطّع ایدیھم وارجلھم من خلاف اوینفومن الارض (المائدہ:۳۳)‘‘ کی رو سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے ۔ اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ان لوگوں کی سزا جو اﷲ اور اس کے رسول سے لڑیں یعنی جو اﷲ اور رسول کے احکام سے لڑیں یا زمین میں فساد ڈالیں، قتل اور سولی کے قابل یا نفی بلد کے قابل ہیں۔ اﷲ تعالیٰ کے صریح احکام اور سول کریم ﷺ کے صاف ارشادات کے خلاف تاویلات کرنا اور کروڑہا اور اربوں مسلمانوں کے مسلم مسائل میں اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کرنا درآنحالیکہ سب امت میں امن و امان قائم ہے ہرگز مستحسن نہیں سمجھا جا سکتا۔ کیا ایک قوم کے مغل صاحب کو رسول کریمﷺ کی صاف حدیث کے خلاف کہ مہدی موعود اولاد فاطمہؓ سے ہوگا مہدی موعود تسلیم کرلینا، درآں حالیکہ ان کے نام اور ان کے باپ کے نام خلاف حدیث ہوں اور وقت کا خیال نہ کرنا کہ کیا زمین پر جورو ظلم بھر گیا ہے اورکیا مہدی موعود نے ان سب کو دور کر کے عدل سے بھر دیا اورآیات قرآنی کے صاف اور صریح الفاظ کے خلاف کھینچ تان کر خلاف علماء اور آئمہ کے مطالب اور معانی پہنانا ہے اور ایک ایسے واقعہ سے جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے آسمان پراٹھائے جانے کے متعلق ہے او ر جس کو نہ صرف کروڑہا مسلمان مان رہے ہیں، بلکہ تمام کروڑوں عیسائی بھی مثل مسلمانوں کے اعتقاد رکھتے ہیں، انکار کرنا اور قرآن کی آیتوں سے من مانے مطالب اخذ کر کے دنیا بھر کے براعظموں کے مسلمانوں اور عیسائیوں سے اختلاف کرنا اﷲ رسول سے محاربہ کرنا نہیں تو اورکیاہے؟