احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
سال سے اصطلاحاً ختم کرنے والے کے لیتے چلے آ رہے ہیں اور اس میں کسی کو آج تک اختلاف کی گنجائش نہ تھی اور دوسرے ممالک اسلامی واقع یورپ، ایشیاء و افریقہ کے علماء اور فضلاء بھی یہی معنی کرتے چلے آئے ہیں اور زمانہ حال تک بھی یہی معنی لیتے چلے آئے ہیں۔ تو اس صورت میں کسی ایسے شخص کو جو ملک ہند میں پیدا ہو اور جس کی مادری زبان عربی نہ ہو،کیا حق ہے کہ جمہور علماء کے متفقہ مسلمہ معنی سے اختلاف کرے۔ مولوی صاحب… قرآن میں ’’ختم‘‘ کے الفاظ اور جگہ بھی آئے ہیں۔ چنانچہ ’’ختم اﷲ علی قلوبہم‘‘ ختم کے معنی مہر کے ہیں اورلفظ خاتم بھی بمعنی مہر کے مستعمل ہوگا۔ میں… تو کیا آپ کا اس سے یہ مطلب ہے کہ ہمارے سردار محمدمصطفیﷺ نبوت کے ختم کرنے والے نہیں ہیں؟ مولوی صاحب… بیشک ختم (تمام) کرنے والے نبوت کے نہیں ہیں، بلکہ نبیوں کے نبوت پر مہر کرنے والے ہیں۔ میں… جناب تیرہ سو سال سے تیس، چالیس کروڑ مسلمانان عالم جس بات کو تسلیم کرتے چلے آئے ہیں۔ اس کے خلاف اگر دس، بیس، سو، پچاس آدمی کچھ کہیں تو ان کا بیان الشاذ کالمعدوم کے حکم میں داخل ہے۔ مولوی صاحب… تیس، چالیس کروڑ آدمی سب کے سب عالم ہیں۔ ان میں جہلاء کا نمبربہت بڑھا ہوا ہے۔ آپ اپنے ایک انڈیا ہی کو دیکھ لیجئے کہ فیصدی کتنے جاہل ہیںفرقہ احمدی قادیانی کے اکثر ممبر تعلیم یافتہ بلکہ قریب قریب سب کے سب لکھے پڑھے لائق ہیں۔ میں… پھر بھی ا ن کروڑہا مسلمانوں میں علماء اور فضلاء کی تعداد لاکھوں کی ہے اور لاکھوں علماء اور امام گزشتہ تیرہ سو برس میں گزر چکے ہیں۔ لیکن کسی عالم یا امام کو جرأت نہ ہوئی کہ لفظ خاتم سے یہ مطلب نکالتے کہ نبوت ختم نہیں ہوئی۔ مولوی صاحب… اس سے کیا ہوتا ہے جبکہ خاتم کے معنی مہر کے بھی ہیں تو ہم کیوں یہی معنی نہ لیں؟ میں… سیاق عبارت اور فحوائے کلام بھی تو کوئی شے ہے۔ قرآن کریم کی آیت شریفہ کی سیاق عبارت صاف بتلا رہی ہے کہ سرور عالمﷺ نبوت کے ختم کرنے والے ہیں۔ مولوی صاحب… آپ کچھ معنی لیتے ہیں، ہم کچھ معنی لیتے ہیں۔ جبکہ ایک لفظ کے دو معنی ہیں تو اختیار ہے کہ جو معنی چاہیں، ہم لیں۔