احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
میں… یہ بحث ٹھیک نہیں ہے۔ قرآن پاک عربی زبان میں نازل ہوا۔ عرب کے فصحاء اور بلغاء اور عرب کے لغوی جو معنی تیرہ سو برس سے لیتے آرہے ہیں۔ جو اپنی مادری زبان کے حاکم تھے۔ ان کے خلاف دوسرے ملک کے لوگوں کو جن کی مادری زبان عربی نہ ہو، کیا حق ہے کہ ان سے اختلاف کریں۔ اہل زبان اپنی زبان کی فصاحت اور بلاغت سے جس طرح واقف ہوا کرتے ہیں اور سیاق عبارت سے اصلی غایت اور منشاء کلام کو سمجھ سکتے ہیں۔ ممکن نہیں ہے کہ اس طرح دوسرا شخص سمجھ سکے۔ مولوی صاحب… پہلے آپ ہمارے عقائد سے واقف ہو جائیں تو مناسب ہو گا۔ یہ لیجئے یہ ایک چھوٹی سی کتاب ہمارے عقائد کی ہے۔ اس کو آپ پہلے خوب پڑھ لیجئے تو پھر آپ بحث کر سکیں گے۔ میں… شکریہ، بہتر ،میں اس کو دیکھ لیتاہوں۔ اس کتاب کا نام ’’عقائد احمدیہ‘‘ ہے۔ جو مطبع تاج پریس واقع چھتہ بازار میں رجب ۱۳۴۱ھ میں طبع ہوئی ہے۔ اس کتاب کو دیکھنے کے بعد میں نے حسب ذیل اعتراض کئے۔ میں… آپ کے پاس اس بات کا کیا ثبوت ہے کہ مرزا قادیانی مسیح موعود ہیں۔ مولوی صاحب… یہ امر حدیثوں سے ثابت ہے کہ مسیح موعود ایسے وقت ظاہر ہوں گے جبکہ اسلام میں خرابیاں پھیلی ہوں گی اور وہ ان خرابیوں کو دور کریں گے اور دین محمدی ؐ کی تبلیغ کریں گے۔ مرزا قادیانی ایسے زمانہ میں پیداہوئے جبکہ دین محمدیؐمیں بہت سی خرابیاں پھیلی ہوئی تھیں۔ آریہ سماج کے ہندو اسلام پر سخت حملہ کر رہے تھے۔ مرزا قادیانی نے آریوں کو ایسے دندان شکن جواب دیئے کہ وہ لوگ تاب مقاومت کی نہ لا سکے اور بہت سی کتابیں تصنیف کیں۔ جن سے دین کو تقویت ہوئی اور آج کل کیا آپ نہیں دیکھتے کہ نصف ملین لوگ ہمارے فرقہ میں شامل ہیں اور ہمارا مشن دنیا کے مختلف حصوں میں کام کر رہا ہے۔ یعنی یورپ، افریقہ، امریکہ، سیلون وغیرہ وغیرہ مختلف مقامات میں نہایت زور شور سے تبلیغ اسلام کے کام کو اپنے ذمہ لے رکھا ہے۔ میں… یہ امور تو ایسے نہیں ہیں کہ ان سے حدیث کی پیشین گوئی ثابت ہو سکے یا ہم مرزا قادیانی کو مسیح موعود مان لیں۔ اس بحث کے بعد وقت باقی نہیں رہا تھا۔ ہم دونوں نے کہا انشاء اﷲ تعالیٰ پھر گفتگو ہو گی اور اس کے بعد واپسی بلدہ میں نے چند سوالات لکھ کر مولوی صاحب موصوف کے پاس بھیجے۔ میرے سوالات اور ان کے جوابات ذیل میں درج ہیں۔