احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
عقیدہ کو فاسد قرار دیا اور مجھے کہا کہ تو ہی مسیح موعود ہے۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۶۰، خزائن ج۱۵ص۴۸۵) جوحضرت عیسیٰ علیہ السلام کو زندہ سمجھے وہ خلیفہ محمود کے نزدیک مشرک ہے قول خلیفہ محمود احمد ’’ان اختلافات کے طوفان کے وقت میں مسیح موعود (مرزاقادیانی) ظاہر ہوئے اور آپ نے ان سب غلطیوں سے مذہب کو پاک کر دیا۔ سب سے پہلے میں شرک کو لیتا ہوں۔ آپ نے شرک کو پورے طورپر رد کیا اور توحید کو اپنے پورے جلال کے ساتھ ظاہر کیا۔ آپ سے پہلے مسلمان علماء تین قسم کا شرک مانتے تھے۔ علماء تسلیم کرتے تھے کہ کسی میں خدائی صفات تسلیم کرنا بھی شرک ہے۔ مگر یہ صرف منہ سے کہتے تھے۔ بڑے بڑے توحید پرست وہابی بھی حضرت مسیح علیہ السلام کو ایسی صفات دیتے تھے جو خدا سے ہی تعلق رکھتی ہیں۔مثلاً یہ کہتے کہ وہ آسمان پر کئی سو سال سے بیٹھے ہیں۔ نہ کھاتے ہیں نہ پیتے ہیں۔‘‘ (حضرت مسیح موعود کے کارنامے ص۲۹ تقریر خلیفہ محمود احمد) خلاصہ کلام… مرزا قادیانی کی زبانی یہ ثابت ہو چکا ہے کہ آپ بھی حضرت ابن مریم علیہ السلام کو تقریباً ۴۰،۴۵ سال آسمان پر زندہ سمجھتے رہے اور خلیفہ محمود احمد کے نزدیک حضرت ابن مریم علیہ السلام کو زندہ سمجھنا شرک ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مشرک کے لئے خداوند تعالیٰ کیا سزا مقرر کرتا ہے؟ چنانچہ قرآن کریم میں ہے:’’ولقد اوحی الیک والی الذین من قبلک لئن اشرکت لیحبطن عملک ولتکونن من الخٰسرین(الزمر:۶۵)‘‘ {اور البتہ وحی کیا ہم نے طرف تیرے اور طرف ان لوگوں کے کہ پہلے تجھ سے تھے(یعنی تمام رسول) اگر شرک کیا تو نے البتہ ضائع ہو جاویں گے عمل تیرے اور البتہ ہو گا تو خسارہ پانے والا۔} مشرک نبی نہیں ہو سکتا مولانا احمد علی قادیانی!بھلا جو آدمی چالیس سال تک شرک کرتا رہا ہو۔ کیا وہ بھی نبی ہو سکتا ہے؟ ہرگز نہیں۔ نبی تو کیا وہ تو قرآن کریم کے نزدیک اپنے آپ کو ایک نیک آدمی بھی کہلوانے کا حق دار نہیں۔ کیونکہ مشرک کے ہر نیک عمل ساتھ کے ساتھ ہی ضائع ہوتے رہتے ہیں اور نبی تو بچپن سے لے کر موت تک کبھی اﷲ تعالیٰ کے ساتھ شرک نہیں کرتا اور جناب انڈین مسیح تو پورے ۴۰ یا ۴۵ سال خدا کے ساتھ شرک کرتا رہا کہ حضرت ابن مریم زندہ ہے۔ پھر وہ کیونکر نبی ہو گئے؟