احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
جواب اوّل متوفیککے معنی میں مرزا قادیانی کی شہادت مرزا قادیانی راقم ہیں:’’انی متوفیک ورافعک الیّ‘‘ ترجمہ… ’’میں تجھ کو پوری نعمت دو ں گا اور اپنی طرف اٹھاؤں گا۔‘‘ (براہین احمدیہ ص۵۲۰، خزائن ج۱ ص۶۲۰) ۱… مولانا احمد علی قادیانی کومعلوم ہے کہ آپ کے نزدیک جناب مرزا قادیانی ’’حکم‘‘ ہیں۔ آپ کو حکم موصوف کا ترجمہ کیا ہوا ہر حال میں قبول کرنا پڑے گا۔ کیونکہ قرآن کریم کی ہر آیت کے مفہوم کو جو مرزا غلام احمد قادیانی سمجھ سکتے ہیں۔ کوئی بھی بعد رسول اکرمﷺ کے ایسا نہیں سمجھ سکتا۔خواہ وہ حضرت ابن عباسؓ ہوں یا حضرت ابوہریرہؓ۔ غرضیکہ کوئی بھی ہوں۔ وہ قادیانیوں کے نزدیک مرزا قادیانی کے مراتب کو نہیں پہنچ سکتا۔ جب کوئی بھی انڈین مسیح کے مرتبہ کونہیں پہنچ سکتا تو پھر یہ ضروری ہے کہ آپ کا کیاہوا ترجمہ(عند اﷲ) ضرور صحیح ہوگا۔ ۲… جناب خلیفہ دوئم میاں محمود احمد قادیانی بھی راقم ہیں۔ چنانچہ ملاحظہ ہو: ’’یہی وجہ ہے کہ اب کوئی قرآن نہیں سوائے اس قرآن کے جومسیح موعود نے پیش کیا اور کوئی حدیث نہیں سوائے اس حدیث کے جو مسیح موعود کی روشنی میں دکھائی دے اور کوئی نبی نہیں سوائے اس نبی کے جو مسیح موعود کی روشنی میں دکھائی دے۔‘‘ (خطبہ میاں محمود احمد ، اخبار الفضل قادیان ۴؍ جولائی۱۹۲۳ئ) اب تو میاںمحمود قادیانی کی زبانی بھی تصدیق کرادی گئی ہے۔ یعنی جناب مرزا قادیانی کا کیا ہوا ترجمہ کسی حالت بھی خلاف ’’اﷲ تبارک وتعالیٰ‘‘ اور اس کے رسول مقبولﷺ کے نہیں ہو سکتا۔ ہم بھی آپ کے حکم کا ترجمہ کیا ہوا قبول کرتے ہیں۔ اگر آپ قبول نہ کریں تو پھر آپ کے حق میں لازمی کہنا پڑے گا کہ ’’ہاتھی کے دانت کھانے کے اور، دکھلانے کے اور‘‘ وہی حال آپ کا سمجھا جائے گا۔ چنانچہ تمام مفسرین جناب مرزا غلام احمد قادیانی کی طرح ہی اس آیت کا ترجمہ کرتے رہے ہیں۔ پہلے ان چند مفسروں کے حوالے پیش کرکے پھر میں اپنے اصلی مضمون کی طرف رجوع کروں گا، چنانچہ ملاحظہ کیجئے۔ جواب دوم ’’ان التوفی ھو القبض یقال وفانی فلان درا ھمی الیّ وتسلمھا منہ وقد یکون ایضاً بمعنی استوفی وعلی لاحتما لین کان اخراجہ من الارض واصعادہ الی السمائ‘‘ {علامہ رازیؒ راقم ہیں ’’توفی‘‘ معنی قبض کے ہیں۔ جیسے کہاجاتا