احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
علیہ السلام کو قتل کرنے کا اور تدبیر کی یعنی ارادہ کیا اﷲ تبارک وتعالیٰ نے انتقام کا کہ ان میں سے کوئی آدمی قتل کرایا جائے یعنی تطیانوس کو،اور بہتر تدبیریں کرنے والا ہے اﷲ تعالیٰ۔} (تفسیر ابن عباس ص۶۲ طبع مصری) ’’مکروا ای کفار بنی اسرائیل بعیسیٰ اذوکلوابہ من یقتلہ غیلۃ ومکراﷲ بہم بان القی شبہ عیسیٰ علیٰ من قصد قتلہ‘‘{اور مکر کیا یہودیوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے کہ اس کو اچانک قتل کر دیا جائے اور اﷲ تبارک وتعالیٰ نے بھی ایک بہتر تدبیر کی کہ ڈال دی ایک یہودی پر مشابہت حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی اس کو قتل کرایا جائے۔} ’’فقتلوہ ورفع عیسیٰ واﷲ خیر الماکرین‘‘{پس قتل کیا اس کو یہودیوںنے اور اٹھا لیا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اور اﷲ بہتر تدبیریں کرنے والا ہے۔} (تفسیر جلالین ص۵۲ سطر۶مطبع کراچی) ’’ومکروا ای کفار بنی اسرائیل الذین احس منھم الکفر حین ارادواقتلہ وصلبہ ومکر اﷲ ای جازاھم علی مکرھم بان رفع عیسیٰ الی السمائ‘‘ {اور مکر کیا یہودیوں نے جو لوگ کافر ہوئے ان میں سے یہ کہ ارادہ کیا انہوں نے قتل کریں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اور سولی دیں اور اﷲ تعالیٰ نے بھی تدبیر کی یعنی انتقام لیا مکران کے کا اور اٹھا لیا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو آسمان پر اور ان کے ہاتھوں سے ان کا ایک آدمی قتل کرا دیا۔} (حوالہ تفسیر المدارک ج اوّل ص۱۸۷مطبع مصر) ’’ومکروا ای الذین احس منہم الکفر فی قتل عیسیٰ ومکراﷲ جازاھم علی مکرھم حین رفع عیسیٰ و القی شبہ علی احد فاخذوہ وقتلوہ واﷲ خیر الماکرین‘‘ {اور مکر کیا ان لوگوںنے جو کافر ہوئے کہ قتل کر دیں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اور تدبیر کی اﷲ نے اور انتقام لیا ان سے ان کے مکر کا یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اٹھا لیا اور ڈال دی مشابہت اوپر ایک آدمی کے ان میں سے۔ پس پکڑا انہوں نے اس کو قتل کیا اس کو، اور اﷲ بہتر تدبیریں کرنے والا ہے۔} (جامع البیان ص۵۲مطبع نامی دہلی) ان تمام حوالہ جات سے روشن ہوا کہ یہودیوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو قتل کرنے کی غرض سے مکر وفریب کئے اور اﷲ تعالیٰ نے اپنے نبی کو بچانے کی تدبیر کی اور انتقام لیا کہ ان میں سے ایک آدمی کی صورت بدل دی اور کفار نے ان کو ابن مریم علیہ السلام سمجھ کرقتل کیا اور جو لوگ اس واقعہ میں شک کرتے ہوں۔ وہ آیت ’’واﷲ خیر الماکرین‘‘پر انصاف کی ایک نظر ڈال کر دیکھ لیں۔