احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
سوال… اس حدیث میں حضرت علیؓ کی نبوت کی نفی مقصود ہے۔ یعنی اے علیؓ! تو میرے بعد نبی نہیں۔ جواب… اگرچہ حضرت علیؓ کی نبوت کی نفی کے لئے کلام چلائی گئی ہے۔ مگر لفظ عام ہے جو حضرت علیؓ اور ان کے سوا سب کو شامل ہے۔ یہ جملہ عام ایک قسم کی دلیل ہے کہ اے علیؓ تو نبی نہیں ہے۔ کیونکہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے۔ چھٹی حدیث مبشرات والی ۶… ’’عن انس بن مالکؓ قال قال رسول اﷲﷺ ان الرسالۃ والنبوۃ قد انقطعت فلا نبی بعدی ولا رسول قال فشق ذلک علی الناس فقال لکن المبشرات فقالوا یارسول اﷲ وما المبشرات قال رؤیا المسلم وھی جزء من اجزاء النبوۃ (ترمذی)‘‘ {انسؓ کہتے ہیں رسول اﷲﷺ نے فرمایا رسالت اور نبوت کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ میرے بعد نہ کوئی نبی ہے اور نہ کوئی رسول۔ یہ بات لوگوں کو تکلیف دہ معلوم ہوئی۔ پھر آپﷺ نے فرمایا ’’مبشرات (خوشخبری دینے والی چیزیں) باقی ہیں۔ لوگوں نے کہا مبشرات کیا ہیں ؟ آپؐ نے فرمایا مسلمان کا خواب یہ نبوت کے اجزاء میں سے ایک جزو ہے۔} اس حدیث سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ مبشرات نبوت کی جزہیں۔ مگر ایسی جز نہیں جس پرنبوت کالفظ بولا جائے۔ کیونکہ آنحضرتﷺ نے مبشرات کو جز بھی فرمایا ہے اور اس کے ساتھ یہ بھی فرمایا ہے کہ رسالت اور نبوت کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ جیسے سر کہ سکنجبیں کی جز ہے۔ مگر سرکے کو سکنجبیں نہیں کہتے اور مبشرات کی تفسیر حدیث مذکور میں رؤیا کے ساتھ کی ہے اورحدیث ذیل میں بھی شامل ہے۔ ۷… ’’عن ابی ہریرۃؓ قال قال رسول اﷲﷺ لم یبق من النبوۃ الا المبشرات قالوا وما المبشرات قال الرؤیا الصالحۃ (رواہ البخاری)‘‘ {ابوہریرہؓ کہتے ہیں رسول اﷲﷺ نے فرمایا نبوت سے مبشرات کے سوا کچھ باقی نہیں رہا۔ صحابہؓ نے کہا مبشرات کیا ہیں؟ فرمایا،نیک خواب۔} اور ایک روایت میں رؤیا کو نبوت کا چھیالیسواں حصہ قرار دیا ہے۔ جیسا کہ حدیث ذیل میں ہے۔ ۸… ’’عن انس قال قال رسول اﷲﷺ الرؤیا الصالحۃ جز من ستۃ