احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
میں نے اس اینٹ کی جگہ کو بند کیا۔ میرے ساتھ عمارت ختم ہوئی اور رسول ختم ہونے میں وہ اینٹ میں ہی ہوں اور بعض میں خاتم النّبیین ہوں۔} اس حدیث سے صاف پتہ چلتا ہے کہ نبوت کا محل اب مکمل ہو چکا ہے۔ آنحضرتﷺ آخری اینٹ اورآخری نبی ہیں۔ آپﷺ کے بعد کسی کونبوت نہیں مل سکتی۔ سوال… بعض روایات میں قبلی کا لفظ موجود ہے۔ (جس کا معنی ہے مجھ سے پہلے) اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس مثال میں ان انبیاء کو لیا گیا ہے۔ جو آنحضرتﷺ سے پہلے ہوئے ہیں۔ جواب … یہ قید اتفاقی ہے۔ اس کامطلب یہ ہے کہ چونکہ سب انبیاء آنحضرتﷺ کے ماسوا آپﷺ کے پہلے ہی گزرے ہیں۔ اس واسطے یہ لفظ بولا گیا ہے۔ اس قید کا یہ مطلب نہیں کہ جو آپﷺ کے بعد آنے والے ہیں۔ ان کو الگ کرنے کے لئے لفظ بولا گیا ہے۔ اس امر کی دلیل یہ ہے کہ حدیث کا آخری لفظ (میرے ساتھ رسول ختم کئے گئے ہیں اورعمارت ختم ہو گئی۔میں خاتم النبیین ہوں) صاف بتایا جارہا ہے کہ آپﷺ تمام رسولوں اور نبیوں کے خاتم اور آخری نبی ہیں۔ چوتھی حدیث عاقب والی ۴… ’’عن جبیربن مطعم قال سمعت النبیﷺ یقول ان لی اسماء انا محمد انا احمد وانا الماحی الذی یمحواﷲ بی الکفر وانا الحاشر الذی یحشرالناس علے قدمی وانا العاقب والعاقب الذی لیس بعدہ نبی، متفق علیہ۔‘‘ {جبیربن مطعم کہتے ہیں کہ میں نے نبیﷺ سے سنا، فرماتے ہیں کہ میرے چند نام ہیں۔ میں محمدہوں، میں احمد ہوں، میں ماحی ہوں(مٹانے والا) ،میرے سبب سے اﷲ تعالیٰ کفر کو مٹاتا ہے۔ میں حاشر (اکٹھا کرنے والا ) ہوں۔ میرے قدموں پر لوگ اکٹھے کئے جائیں گے۔ میں عاقب ہوں، عاقب وہ ہوتا ہے جس کے بعد کوئی نبی نہ ہو۔} پانچویں حدیث منزلہ ہارون والی ۵… ’’عن سعد بن ابی وقاصؓ قال قال رسول اﷲﷺ لعلیؓ انت منی بمنزلۃ ہارون و موسیٰ الّا انہ لانبی بعدی متفق علیہ‘‘ {سعد بن ابی وقاصؓ فرماتے ہیں کہ رسول اﷲﷺ نے حضرت علیؓ کو فرمایا،تیری نسبت میرے ساتھ اس طرح ہے۔ جیسے ہارون کی موسیٰ کی طرف ہے۔ مگر میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے۔}