احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
گا۔ آؤ مرزائیو! جہنم کے ٹکٹ نہ خریدو، حضور اور حضورﷺ کے صحابہ کا دامن پکڑلو تاکہ نجات مل جائے۔ آمین! تفسیر صاوی نمبر۲ مفسر تفسیر صاوی والے زیرآیت ’’مکراﷲ(آل عمران:۵۴)‘‘ راقم ہیں،ملاحظہ ہو۔ قولہ بان القی شبہ عیسیٰ الخ حاصل (علی قتلہ)’’ذالک انھم لما تجمعوا علی قتلہ جاء ہ جبریل فوجدہ فی مکان فی سقفہ فرجۃ فرفعہ من تلک الفرجۃ الی السماء وامرملک الیھود رجلا اسمہ ططیانوس ان یدخل علی عیسیٰ فیقتلہ فلما دخل فلم یجدہ خرج وقد القی اﷲ شبہ عیسیٰ علیہ فلما راؤہ ظنوہ عیسیٰ… فقتلوہ وفتشوا علیٰ عیسیٰ فوقع بینھم قتال عظیم (تفسیر صاوی بحوالہ جلالین ص۵۲ حاشیہ نمبر۹) ‘‘ یعنی شکل ڈال دی اﷲ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ایک یہود پر جبکہ جمع ہوئے تھے ان کے قتل کرنے کے لئے اور آیا حضرت جبرائیل علیہ السلام اور دیکھا مکان میںایک سوراخ پس اٹھا لیا اس میں سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو طرف آسمان کے اور حکم کیا بادشاہ یہود نے اس کو کر دو۔ نام اس کا تھا ططیانوس۔ یہ پکڑنے گیا تھا مکان میں سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اس لئے کہ ان کو قتل کر دیا جائے۔ پس جب داخل ہوا اور نہ پایامکان میںابن مریم علیہ السلام کو اور پھر بدل دیا اس کی شکل کو اﷲ تعالیٰ نے اوپر ابن مریم کے جب دیکھا یہود نے اس کواور ظن کیا اس پر کہ یہی عیسیٰ علیہ السلام ہیں۔ پس قتل کیا اس کو یہ واقع گزرا در میان ان کے قتل عظیم کا۔ معلوم ہوا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ططیانوس کوقتل کرکے ’’انا قتلنا‘‘ کے قائل ہوئے ہیں۔ ابن مریم الحمدﷲ اب تک زندہ ہیں۔ تفسیر کبیرنمبر۳ تفسیر کبیر میں زیر آیت’’واﷲ خیر الماکرین‘‘ راقم ہیں، ملاحظہ فرمائیں:’’قولہ ورفع عیسیٰ الی السماء وذلک ان ملک الیھود ارادقتل عیسیٰ علیہ السلام وکان جبریل علیہ السلام لایفارقہ ساعۃ وھو معنی قولہ وایدناہ بروح القدس فلما ارادوا ذلک أمرہ جبریل علیہ السلام ان یدخل بیتاً فیہ روزنۃ فلما دخلوا البیت اخرجہ جبریل علیہ السلام من تلک الروزنۃ وکان قد الفی شبہ علی غیرہ فاخذ وصلب (تفسیر کبیر ج۴ جز۸ ص۶۹)‘‘