احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
الجواب نمبر۴ ’’لیوفیھم اجورھم ویزیدھم من فضلہ (فاطر:۳۰)‘‘{توکہ پورا دیوے ان کو ثواب ان کا فضل اپنے سے اور زیادہ دے گا ان کو۔} مرزائیو! اﷲ تبارک تعالیٰ قرآن مجید کے اندرتو یہی حکم صادر فرماتا ہے کہ میں پورے پورے اجر دوں گا ان لوگوں کو جن لوگوں نے میرے خوفسے عمل صالح کئے ہیں۔ بلکہ میں اور زیادہ دے دوں گا اپنے فضل سے معلوم ہوا کہ ’’متوفیک‘‘ کامعنی بھی موت نہیں ہے بلکہ پورا لینے کے ہیں۔ جیسا کہ قرآن مجید سے ظاہر ہے۔ الجواب نمبر۵ ’’انما یوفی الصٰبرون اجرھم بغیر حساب (الزمر:۱۰)‘‘{سوائے اس کے نہیں کہ پورا دیا جائے گاصبر کرنے والوں کو ثواب ان کا بے حساب۔}قادیانیو! اس آیت کا ترجمہ کیا کرو گے؟فرمایا جائے۔ الجواب نمبر۶ ’’وھوالذی یتوفّٰکم باالیل ویعلم ماجرحتم باالنھار ثم یبعثکم فیہ لیقضیٰ اجل مسمی (الانعام:۶۰)‘‘ {اور وہی ہے اﷲ تعالیٰ جو قبض کرتا ہے تم کو بیچ رات کے اور جانتا ہے جو کچھ کماتے ہو تم بیچ دن کے پھر اٹھاتا ہے تم کو بیچ اس کے تو کہ پورا کیا جاوے وقت مقرر کیاہوا۔} مرزائیو! اﷲ تعالیٰ رات کو بلاناغہ ہماری روحوں کو قبض کرتا ہے اور دن اٹھاتا رہتا ہے تاکہ جو وقت مقرر زندگی کا ہے موت تک پورا ہو جائے ۔ اس آیت مبارکہ سے معلوم ہوا کہ نیند بھی موت کے بالکل مشابہ ہے۔ اس لئے تو مفسرین کی جماعت نے ’’متوفیک‘‘ معنی بھی قبض کرنے والا ہوں کیا ہے۔ ’’متوفیک‘‘ شان نزول! جب حضرت ابن مریم علیہ السلام یہودیوں کی طرف چند معجزوںکے ساتھ تشریف لائے اورخدا وندی حکم احکام سنائے تو انہوں نے آپ کی تکذیب کرنے کے علاوہ آپ کو قتل کرنے کے بھی مکروفریب کئے اور مکمل ارادہ کر لیا کہ ان کو صلیب پر چڑھا کر جان سے مار دیا جائے۔ چنانچہ آپ کو یہود کے مکر و فریب کا علم ہوا۔ فوراً بارگاہ الٰہی میںدرخواست کر دی کہ یااﷲ مجھے ان کے مکر وفریب سے نجات دے۔ تب اﷲ تبارک وتعالیٰ نے آپ کی درخواست کو