احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
کیوں دیا ہے اور میں سوچتا ہوں کہ وہ بیمار ہو گئے ہیں یا ان کو کہیں بدل دیا گیا ہے یا انہیں ہٹا دیا گیا ہے۔ فوت ہونے کا لفظ خاص طور پر میرے ذہن میں نہیں ہے۔ لیکن سارے خیالات کے نتیجہ میں اس کا بھی طبیعت پر اثر ہے اور میںسوچتاہوںکہ وہ کون سی وجہ ہے۔ جوان کے عہدہ سے قبل از وقت ہٹنے کا باعث ہو سکتی ہے۔‘‘ اس ’’رویائی بیان‘‘ کے ٹھیک اکتالیسویں(۴۱) روز یعنی۹؍مارچ ۱۹۵۱ء کو وہ سازش پکڑی گئی۔ جس میں بڑے بڑے مرزائی افسر ماخوذ ہیں اور جو اچھا خاصا مرزائیت اور کمیونزم کا گٹھ جوڑ تھا۔ اگر یہ سازش اپنے وقت پر کامیاب ہو جاتی تو خان لیاقت علی خان اسی وقت شہید کئے جاتے۔ مگر سازش کے بے نقاب ہونے سے وہ اس وقت توبچ گئے۔ لیکن بعد میں قتل کر دیئے گئے۔ کھول کر آنکھیں مرے آئینہ گفتار میں آنے والے دور کی دھندلی سی ایک تصویر دیکھ (اقبال) مرزائیوں نے انگریزی حکومت کے زمانہ میں کبھی انگریزی حکومت کے خلاف کسی سازش میں شمولیت نہیں کی۔ اس لئے کہ انگریز بقول مرزا غلام احمد قادیانی ان کا ’’اپنا‘‘ تھا اور یہ اس کے ’’خود کاشتہ پودے‘‘ لیکن آج پاکستانی حکومت کے خلاف جو بقول سرظفر اﷲ خان مرزائی ایک ’’کافر حکومت‘‘ ہے۔ مرزائی جماعت سازشیں کر رہی ہے اور اپنی حکومت کے خواب دیکھ رہی ہے۔ مرزائیوں کے سردار مرزا بشیر محمود کے نام، فضل محمد خان مرزائی ڈپٹی اسسٹنٹ فنانشل ایڈوائزر، آرڈیننس ڈپو، راولپنڈی کا خط! نقل بمطابق اصل (اصل خط کا عکس مقابل کے صفحہ پرملاحظہ ہو)بتاریخ۲۴؍فروری۱۹۴۹ء ’’بسم اﷲ الرحمن الرحیم…نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم‘‘ عالی جناب سیدنا مخدومی قبلہ گاہی حضرت خلیفۃ المسیح السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ۔ التماس ہے کہ میں چار پانچ ماہ سے وارد راولپنڈی ہوا ہوں۔ جس قدر تبلیغی جمود اس شہر میں ہے۔ وہ شاید کہیں نہ ہو۔ اس لئے درخواست ہے کہ شہر