احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
زمن بر صوفی و ملاّ سلامے کہ پیغام خداگفتند مارا ولے تاویل شان در حیرت انداخت خدا وجبرئیل ومصطفی را ان حیدری لباس میں ملبوس مفتریوں کی پیشوائی کا تمام تر سہارا من گھڑت رویاء و کشوف او ر کرامات پر ہوتا ہے۔ اسی لئے سادہ لوح لوگ خصوصاً عورتیں ان کی زیادہ شکار ہو تی ہیں اور آج کل تو ہر باطل پرست اور عیار اپنے تمام کاموں کی تکمیل کے لئے عورت ہی کو استعمال کر رہا ہے۔ ایسے لوگوں کی جو ان عیاروں کے مرید ہوتے ہیں۔ اگر کبھی آپ کو باتیں سننے کا اتفاق ہو تو آپ دیکھیں گے کہ وہ تمام تر کرامات کے مبالغہ آمیز قصے ہوں گے۔ حالانکہ ولایت و اتباع سنت کا ان سے کوئی ایسا تعلق نہیں۔ کسی بزرگ کی مجلس میں اس کے چند مرید بعض لوگوں کی کرامات کے متعلق باتیں کر رہے تھے۔ ایک نے کہاکہ فلاں بزرگ بڑا صاحب کرامت ہے۔ کیونکہ وہ ہوا میں اڑتا ہے۔ دوسرے نے دوسرے کے متعلق کہا کہ وہ پانی پر چلتا ہے۔ تیسرے نے ایک اور بزرگ کے متعلق کہا کہ وہ چشم زدن میں ایک شہر سے دوسرے شہر میں جا پہنچتا ہے۔ ان کے بزرگ پیشوا نے، جو بڑے باکمال تھے، مسکرا کر فرمایا اس میں کون سی برتری ہے۔ پرندے بھی ہوا میں اڑتے ہیں۔ انسان اڑا تو کیا کمال حاصل کرلیا؟ حیوان بھی پانی پرچلتے ہیں اور شیطان تو ایک آن میں مشرق سے مغرب تک پہنچ جاتا ہے۔ انسان بنو کہ انسان بننا ہی اصل کمال ہے۔ مگر اس میں پڑتی ہے محنت زیادہ۔ دجال کے متعلق آپ نے سنا ہوگا کہ اسے یہ قدرت ہوگی کہ انسان کو مار کر زندہ کر دے گا اور جسے مار کر زندہ کرے گا۔ وہی شخص اس کے دجال ہونے کی شہادت دے گا اور کہے گا کہ ہمارے نبی کریمﷺ نے دجال کی یہ نشانی بتائی تھی۔ مطلب یہ کہ اسلام عمل بالقرآن و اتباع سنت کا نام ہے۔ کشف و کرامات کا نہیں اور کشف و کرامات کو سمجھنے والا بھی کون۔ آج تو لوگ مداریوں کے شعبدوں او ر جوگیوں کے استدراج کو بھی کرامت اور معجزہ کہہ دیتے ہیں۔ عالم کو علم والا اور ولی کو صاحب ولایت ہی پہچان سکتا ہے۔ سنا نہیں ’’ولی راولی می شناسد‘‘