احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
البتہ اس پیش گوئی کے غلط نکلنے پر مرزا قادیانی کے بعض مرید مرزا قادیانی کی صداقت میں شک کرنے لگے۔ مرزا قادیانی اس پیش گوئی کے پورا نہ ہونے سے بہت پریشان ہوئے اور اپنی کذب بیانی پر پردہ ڈالنے کے لئے خوب زور تحریر دکھایا۔ سینکڑوں صفحے سیاہ کر ڈالے مگر پھر بھی کچھ نہ بنا سکے۔ مرزا قادیانی نے (ضیاء الحق ص۱۲،۱۳، خزائن ج۹ ص۲۶۵) پرآتھم کے سراسیمہ ہونے اور بھاگے پھرنے کا نام ’’رجوع الی الحق‘‘ رکھا ہے اور (انوارالاسلام ص۵،۷، خزائن ج۹ص۷) میںاسی کا نام ہاویہ رکھا ہے۔ یعنی مرزا قادیانی نے رجوع الی الحق اور ہاویہ دونوں کو جمع کر دیا ہے۔ حالانکہ پیش گوئی کے الفاظ کی رو سے رجوع الی الحق اور ہاویہ جمع نہیں ہو سکتے۔ دیکھامرزا قادیانی کس قدر پریشان ہیں۔ گویا خود ہاویہ میں ہیں اور بہکی ہوئی باتیں کر رہے ہیں۔ چنانچہ مرزا قادیانی کے ایک مرید گریجویٹ اس پر ایک نوٹ لکھتے ہیں۔ ملاحظہ ہو ’’مضمون صاف ہے کہ اگر آتھم رجوع الیٰ الحق نہ کرے تو ہاویہ میں گرایا جائے گا۔ یعنی اگر رجوع کرے گا تو ہاویہ کی سزا سے بچ جائے گا۔ رجوع الیٰ الحق اور سزائے ہاویہ جمع نہیں ہو سکتے۔ لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ حضرت مرزا قادیانی نے آتھم کے بھاگے پھرنے اور سراسیمہ ہونے کا نام رجوع الی الحق بھی رکھا ہے اور ہاویہ میں گرنا بھی اب سوال یہ ہے کہ رجوع اور ہاویہ کا جمع ہونا تو الہام کی رو سے ناممکن ہے۔ بے چارہ اگر رجوع کر چکا تو پھر ہاویہ اس پر کہاں سے آگیا یا تو رجوع ہی کرتا یا ہاویہ میںگرتا۔ یہ تاویل جس میں اجتماع ضدین ہے:’’ماینطق عن الہویٰ…‘‘ والے الہام کے ماتحت ہوکر وحی الٰہی سے ہوا تھا یا نہیں۔‘‘(النجم الثاقب) مرزا قادیانی نے اس رسوائی اور ذلت کے بدنما داغ کو اپنے چہرے سے مٹانے کے لئے ایک اشتہار دے دیا کہ مسٹرآتھم اگر قسم کھائیں کہ انہوں نے رجوع الیٰ الحق نہیں کیا تو دو ہزار روپیہ پھر لکھا کہ چار ہزار روپیہ انعام لیں۔ مسٹر آتھم رجوع کرنے سے بالکل انکاری تھا۔ اس نے جواب دیا کہ حلف ہمارے مذہب میں جائز نہیں۔ جیسا کہ سور کھانا اسلام میں جائز نہیں۔ اگر مرزا قادیانی بھرے جلسے میں سور کھائیں تو میں ان کو انعام دینے کے لئے تیار ہوں۔ آخر جب آتھم جو ستر سال کا بوڑھا تھا، بحکم ’’کل نفس ذائقۃ الموت‘‘ مرزا قادیانی کی پیش گوئی کی میعاد ختم ہونے کے تئیس ماہ بعد فوت ہو گیا تو مرزا قادیانی نے فوراً پیش گوئی کا پورا ہونا مشتہر کر دیا اور بعض تصانیف میں لکھ دیا کہ: