احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
ہیں۔ اگرچہ خدا تعالیٰ کی طرف سے تھے تو نکاح کاہونا نہایت ضروری امر تھا۔ مگر نکاح نہیں ہوا۔۱؎ جس سے روز روشن کی طرح ثابت ہوتا ہے کہ یہ الہام مرزا قادیانی کی ہوائے نفسانی کا نتیجہ تھے۔ اگر ان کو خدا تعالیٰ کی طرف سے تسلیم کیا جائے تو لازم آتا ہے کہ اﷲ تعالیٰ کو تمام امور غیبیہ کا علم نہیں ہوتاہے۔ یا یہ کہ اس کو علم تو تھا مگر اس نے مرزا قادیانی کو فریب دیا ہے۔ بہرحال وعدہ خلافی کا الزام ثابت ہے۔ ۱؎ اس پیش گوئی کی مرزائی امت عجیب وغریب تاویلیں کرتی ہے۔ لاہوری مرزائی پارٹی کے ایک سرکردہ لیڈر ڈاکٹربشارت احمد اسسٹنٹ سرجن گجرات نے تو محمدی بیگم سے مراد عیسائی قوم اور نکاح سے مراد تبلیغ لے کر مرزاآنجہانی کو ’’دلہا‘‘ ثابت کردیا اور یہ لکھ کر اپنا جی خوش کر لیا کہ ’’ہم ہر روز اسی دلہا(مرزا قادیانی) کی برات کو یورپ اورامریکہ میں چڑھتے دیکھتے ہیں۔ ایسی اعلیٰ شان کی محمدی بیگم کا تزوج جس خوش قسمت کے ساتھ ہو اس سے مطالبہ کرنا کہ فلاں عورت سے نکاح کیوںنہ ہوا۔ ویسا ہی ہے جیسے کسی کوکوئی سلطنت مل جائے اور لوگ اس سے مطالبہ کریں کہ تم نے تو کہا تھا۔ ہمیں ایک گھوڑا ملے گا۔وہ تو نہ ملا(الی قولہ) پس محمدی بیگم سے مراد وہی حقیقت ہے جو اس نام میں مضمر ہے اور یہ آسمانی نکاح ازل سے مقدر تھا۔‘‘ (منقول از اخبار پیغام صلح لاہور مجریہ ۲؍جولائی ۱۹۲۴ء ص۳،۴) اب مرزائی امت کے بڑے میاں حکیم نور الدین آنجہانی کی سنئے، وہ لکھتے ہیں ’’جب مخاطبتہ میں مخاطب کی اولاد، مخاطب کا جانشین اور اس کے مماثل داخل ہو سکتے ہیں تو احمد بیگ کی لڑکی (محمدی بیگم) یا اس لڑکی کی لڑکی کیا داخل نہیں ہو سکتی؟ اور کیا آپ کے علم فرائض میں بنات البنات کو حکم بنات نہیں مل سکتا؟ اور کیا مرزا کی اولاد مرزا کی عصبہ نہیں؟ میں نے بارہا عزیز میاں محمود کو کہا کہ اگر حضرت(مرزا) کی وفات ہو جائے اور یہ لڑکی (محمدی بیگم) نکاح میں نہ آئے تو میری عقیدت میں تزلزل نہیں آسکتا۔ (منقول از رسالہ وفات مسیح موعودص۲۳) غرض قادیانی پیش گوئیاں کیا ہیں؟ سراسر فریب، مکاری اور ڈھیٹ پنے کی بولتی چالتی تصویریں ہیں۔ اسی ہیرا پھیری سے یہ لوگ سادہ لوحوں کے ایمان پرڈاکے ڈالتے ہیں۔ مسیلمہ کے جانشین گرہ کٹوں سے کم نہیں کتر کے جیب لے گئے پیمبری کے نام سے ظفر علی خان