احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
میں ایسا زلزلہ آیا جو قیامت کانمونہ تھا؟ہرگز نہیں۔ اب آپ کافرض ہے کہ آپ نقارہ بجاکر اعلان کریں کہ مرزا قادیانی خدا کی طرف سے نہ تھے۔ ورنہ آپ مرزا قادیانی کے نافرمان ٹھہریں گے اور قیامت کے دن جوابدہی مشکل ہوگی۔ منکوحہ آسمانی کی پیش گوئی ۲… پیش گوئی متعلقہ منکوحہ آسمانی محمدی بیگم بنت مرزا احمد بیگ ہوشیار پوری جو بالکل جھوٹی نکلی اور دنیا اس کی گواہ ہے۔ ہم اس پیش گوئی کے متعلق مرزاقادیانی کے اس حلفیہ بیان کا اقتباس نقل کرتے ہیں جو انہوں نے عدالت میں دیاتھا۔ ’’عورت(محمدی بیگم) اب تک زندہ ہے۔ میرے نکاح میں وہ عورت ضرور آئے گی۔ امید کیسی یقین کامل ہے۔ یہ خدا کی باتیں ہیں۔ ٹلتی نہیں ہو کر رہیں گی۔‘‘ (اخبار الحکم قادیان ۱۰؍اگست ۱۹۰۱ء ص۱۴کالم ۳) یہ مرزا قادیانی کا اپنا حلفیہ بیان ہے جو کسی تشریح کامحتاج نہیں ہے۔ اس سے روز روشن کی طرح ثابت ہوتا ہے کہ مرزا احمد بیگ کی لڑکی مرزا قادیانی کے ساتھ ضرور بیاہی جائے گی اور یہ بیاہ اس دنیاہی میں ہو گا اور کوئی شرط یا کسی کی گریہ ورازی اس نکاح کو نہیں روک سکتی۔ ۲… ’’میں اس عورت کو اس کے نکاح کے بعد واپس لاؤں گا اور تجھے دوں گا اور میری تقدیر نہیں ٹلتی اور میرے آگے کوئی انہونی نہیں اور میں سب روکوں کو اٹھا دوں گا جو اس حکم کے نفاذ سے مانع ہوں۔‘‘ (اشتہار مورخہ۶؍ستمبر ۱۸۹۴ء ص۴، مجموعہ اشتہارات ج۲ ص۴۳) مرزا قادیانی کی اس عبارت سے ثابت ہوتا ہے کہ مرزا قادیانی کا نکاح محمدی بیگم کے ساتھ ضرور ہوگا اور کوئی چیز اس نکاح کو نہیں روک سکتی اور یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ اس نکاح کے لئے کوئی کسی قسم کی شرط نہیں ہے۔ کیونکہ یہ وہ تقدیر ہے جو نہیںٹلتی۔ اگر کوئی شرط ہوتی تو اس کو تقدیر معلق کہتے نہ کہ مبرم۔ مگر دنیاجانتی ہے کہ منکوحہ آسمانی ایک منٹ کے لئے بھی مرزا قادیانی کے آغوش میں نہیں آئی اور مرزا قادیانی باصد حسرت و ارمان دنیا سے کوچ کر گئے اور محمدی بیگم منکوحہ آسمانی بفضلہ تعالیٰ اب تک اپنے خاوند مرزا سلطان احمدکے گھر میں آباد ہے۔ میں منتظر وصال وہ آغوش غیر میں قدرت خدا کی درد کہیں اوردوا کہیں مرزا قادیانی کے مریدو! منکوحہ آسمانی کے متعلق مرزا قادیانی کو جس قدر الہام ہوئے