احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
مثلاً دیکھئے یہاں قصور میں ایک سید نادر شاہ صاحب رہا کرتے تھے۔ جن کو مارشل لاء کے زمانہ میں عبور دریائے شو ر کی سزاملی تھی اور ابھی تک وہ سزا بھگت رہے ہیں۔ ان کی غیر حاضری میں ان کے اقارب احباب کی زبان سے کئی دفعہ یہ جملہ نکلا کہ ’’آہ نادرشاہ کہاں گیا۔‘‘ اسی طرح امرتسر کے ایک شخص نادرشاہ صاحب ہیں۔ جو کلکتہ میں پشمینہ کی تجارت کرتے ہیں۔ ان کے متعلق بھی ان کے حلقہ احباب میں یہ جملہ کئی دفعہ استعمال کیا گیا۔ اسی طرح ایک اور بزرگ مولوی نادر شاہ صاحب ہوشیار پوری ہیں۔ ان کی غیر حاضری میں بھی یہ جملہ استعمال کیا گیا اور لیجئے جب سید نادر شاہ صاحب تحصیلدار برادر اور ڈاکٹر محمد حسین مرزائی نواح سرگودھا میں قتل کر دیئے گئے تو ان پر بھی اظہار افسوس کیاگیا اور مرزائیوں نے بھی شورمچایا کہ مرزا قادیانی کی پیش گوئی ’’آہ نادر شاہ کہاں گیا‘‘ پوری ہوگئی اور اب غازی محمدنادر خان صاحب پر چسپاں کرتے ہیں۔ ناظرین!آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ نادر شاہ کہاں گیا یہ ایک ایسا جملہ ہے جو ہر ایک نادر شاہ کی موت اور اس کی ضرورت کے موقع پر بولا جا سکتا ہے۔ ایسے جملے کو پیش گوئی کہنا انصاف کا خون کرنا ہے۔ ایسے جملے کو پیش گوئی قرار دینے والا جھوٹا ہو ہی نہیں سکتا اگرچہ وہ کذاب اعظم ہی کیوں نہ ہو۔ کیونکہ جب تک دنیا میں کوئی نادرشاہ موجود ہے، یہ جملہ صادق ہے اورمرزا قادیانی آنجہانی کے فتویٰ کی رو سے بھی یہ گول مول کشف پیش گوئی نہیں بن سکتا۔ پیش گوئی میں تو وہ امور پیش کرنے چاہئیں جن کو کھلے کھلے طور پر دنیا دیکھ سکے اور پہچان سکے ۔(ضمیمہ تحفہ گولڑویہ ص۱۲۲، خزائن ج۱۷ص۳۰۱) میںاس کویہاںختم کرتا ہوں اور آپ کی توجہ مرزا قادیانی کی ان پیش گوئیوں کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں جو انہوں نے بڑی تحدی کے ساتھ دنیا کے سامنے پیش کیں اور وہ جھوٹی نکلیں۔ سچے نبی کی پیش گوئیوں کا پورا ہوناضروری ہے پیش گوئی کرنا اور اس کا سچا نکلنا اگرچہ نبوت یا بزرگی کی دلیل نہیں ہے۔ مگر یہ ضروری ہے کہ سچا نبی جو بھی پیش گوئی کرے وہ پوری۱؎ نکلے۔ کیونکہ سچا نبی اﷲ تعالیٰ سے علم پا کر پیش گوئی کرتا ہے۔ اگر سچے نبی کی پیش گوئی پوری نہ ہو تو اﷲ تعالیٰ پر الزام آتا ہے کہ وہ عالم الغیب نہیں ہے اور وہ وعدہ خلافی کرتا ہے اور اپنے رسولوں کے ساتھ جھوٹ بولتا ہے۔ ملاحظہ ہو آیت کریمہ:’’فلا تحسبن اﷲ مخلف وعدہ رسلہ ۱؎ خود مرزائے آنجہانی کو بھی اقرار ہے کہ’’ممکن نہیںکہ نبیوں کی پیش گوئیاں ٹل جائیں ۔‘‘(کشتی نوح ص۵،خزائن ج۱۹ص۵) محمد بہاء الحق قاسمی عفا اﷲ عنہ!