احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
فعل ماضی کو مستقبل کے معنوں میں استعمال کرنے کے لئے وجوہات درکار ہیں۔ جو یہاں معدوم ہیں اور دنیا جانتی ہے کہ اظہار افسوس گزرے ہوئے واقعہ پر کیا جاتا ہے۔ پس اس کشف کا مرزا قادیانی کی زندگی میں خاتمہ ہو چکا ہے۔ اس لئے یہ کشف غازی محمد نادر خان صاحب مرحوم والی کابل پر چسپاں نہیں ہو سکتا۔ اگر ان قرائن سے قطع نظر کر کے اس کشف کو دیکھا جائے کہ کس زبان میں ہے تو پتہ چلتا ہے کہ اردو زبان میں ہے اور یہ ایک ایسا واضح قرینہ ہے کہ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کشف کا تعلق اس ملک کے ساتھ ہے۔ جس کی زبان اردو ہے۔ کیونکہ اظہار افسوس کا جملہ ہے جو اظہار افسوس کرنے والوں کے افسوس کی حکایت ہے اور کابل کی زبان اردو نہیں ہے۔ پس شاہ شہید پراس کو چسپاں نہیں کیا جا سکتا۔ کابل میں اظہارافسوس فارسی میں کیا گیا۔ اگرچہ خلیفہ قادیانی اور ان کے مرید اس کشف میں نادر شاہ افغانستان یا کابل کا لفظ دکھا دیتے تو ہم اس کو واضح قرینہ قرار نہ دیتے اور بے چون و چرا تسلیم کر لیتے۔ میرے مرزائی دوستو! یہ کس قدر ناانصافی ہے کہ حیات مسیح کا عقیدہ رکھنے والوں سے تو یہ پرزور مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ کسی حدیث سے من السماء کا لفظ دکھائیں۔ حالانکہ یہ لفظ حدیث کی بعض مستند کتابوں میں موجود ہے اور بعض آیات شریفہ کا سیاق و سباق بھی ’’رفع الی السمائ‘‘ پر دلالت کرتا ہے۔ مگر خلیفہ قادیانی سے یہ مطالبہ نہیں کیا جاتا کہ وہ ’’آہ نادر شاہ کہاں گیا‘‘میں شاہ افغانستان کا لفظ دکھائیں۔ علاوہ ازیں ’’آہ نادر شاہ کہاں گیا‘‘ ایسے الفاظ سے کسی ملک کے بادشاہ کی موت پر اظہار افسوس نہیں کیا جاتا۔ کیونکہ یہ ایک عامیانہ جملہ ہے۔ اگر ان تمام قرائن کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس گول مول الہام کو دیکھا جائے تو یہ جملہ اجمال کا ہر ایک نمایاں پہلو اپنے اندر رکھتا ہے۔ اب دیکھئے اسلامی دنیا میں بیسیوں نادر شاہ نام کے آدمی گزرے ہیں اور اب بھی موجود ہیں اور آئندہ بھی ہوںگے۔ دنیا میں جو نادر شاہ نام کا آدمی کہیں چلا جائے اور اس کے چلے جانے کے بعد اس کی ضرورت پڑے یا وہ مر جائے تو کہہ سکتے ہیں کہ ’’آہ! نادر شاہ کہاں گیا۔‘‘ خواہ وہ نادر شاہ قادیان کا رہنے والا ہوں یا امرتسر کا۔ لاہور کا ہو یا پشاور کا۔ کلکتہ کا ہو یا بمبئی کا۔ کراچی کا ہو یا ملتان کا۔ قصور کا ہو یا ہوشیار پور کا۔ دیوبند کا ہو یا بریلی کا۔ غرضیکہ دنیا کے ہر ایک نادر شاہ کی موت یا اس کی غیر حاضری میں اس کی ضرورت پڑنے کے وقت کہہ سکتے ہیں کہ آہ نادر شاہ کہاں گیا؟