احتساب قادیانیت جلد نمبر 53 |
|
قادیانی کی پیش کردہ پیش گوئی غلط ثابت ہوئی۔ اگرچہ اس بناء پر پیش گوئی کے دوسرے جزو ’’آہ نادرشاہ کہاں گیا‘‘ پر تنقید کرنے کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔مگر پھر بھی اس پر کچھ لکھنا خالی از فائدہ نہ ہوگا۔ آہ نادر شاہ کہاں گیا؟ معزز ناظرین!یہ ایک گول مول کشف ہے۔ اس کے لفظوں میں نادر شاہ کی کوئی تخصیص نہیں کی گئی کہ کہاں کا رہنے والا ہے اوراظہار افسوس کرنے والے کا بھی بالکل کسی قسم کا پتہ نہیں دیاگیا اور صاحب کشف مرزا غلام احمد قادیانی نے بھی کوئی کسی قسم کی تشریح نہیں کی۔ اندریں حالات قرینہ معنویہ یہ ہے کہ اظہار افسوس مرزا قادیانی کی جانب سے ہو۔ کیونکہ ان کو یہ کشف ہوا ہے اور نادر شاہ بھی کوئی مرزا قادیانی۱؎ کامرید ہوتا کہ آسمان قادیان سے اس پر اظہا ر افسوس کیا جائے۔ کیونکہ جس شخص نے مرزا قادیانی کی دعوت کو قبول نہیں کیا۔ وہ مرزا قادیانی کے نزدیک ’’حرام زادہ اور کافر‘‘ ہے۔ اس پر اظہار افسوس کرنے سے کیا مطلب؟ پس غازی محمد نادر خان صاحب مرحوم والی کابل جو صحیح العقیدہ حنفی المذاہب تھے اور خلیفہ قادیانی کے فتویٰ کی رو سے کافر تھے۔ وہ اس گول مول کشف کا مصداق کیسے بن سکتے ہیں؟ اور نیز اس کشف میں ’’گیا‘‘ صیغہ ماضی کا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس کشف سے پہلے کوئی نادر شاہ مر گیا ہوگا یا اس کی غیر حاضری میں اس کی ضرورت پڑی ہو گی۔ پھر بعد میں مرزا قادیانی کے ملہم(الہام کرنے والے) نے اس کشف کے ذریعہ اظہار افسوس کا حکم دیا۔ ورنہ ۱؎ بیشک اس نام نہاد پیش گوئی سے یہی متباور ہوتا ہے کہ مرزا کے کسی مرید کی نسبت ہے۔ اسی بناء پر ایک مرزائی نادر علی شاہ کو جب اس پیش گوئی کا علم ہوا۔ تو وہ گھبرا یا ہوا خلیفہ قادیانی مرزا محمود کے پاس گیا۔ چنانچہ خود خلیفہ جی کہتے ہیں: ’’ہمارے ایک دوست نادر علی شاہ صاحب ہیں۔ ایک دفعہ وہ میرے پاس گھبرائے ہوئے آئے اورکہنے لگے، حضرت مسیح موعود(مرزا) کا یہ الہام کہ ’’آہ نادر شاہ کہاں گیا؟‘‘ کیا میرے متعلق تو نہیں؟ میں نے کہا آپ کا نام تو نادر علی شاہ ہے اور الہام میں نادر شاہ کا ذکر ہے۔ کہنے لگے شاید میرا نام مخفف کر دیا گیا ہے۔‘‘ (الفضل مورخہ ۷؍جنوری ۱۹۳۴ء ص۴)اس کے جواب میں خلیفہ جی نے سکوت اختیار کیا اور اس کا کوئی مفہوم متعین نہ کیا تاکہ یہ سکوت سند رہے اور بوقت ضرورت کام آئے۔‘‘ غرض ایک مرزائی نے بھی اس پیش گوئی کے لب و لہجہ اور طرز بیان سے یہی سمجھا کہ یہ کسی ایسے شخص ہی کے متعلق ہے جو مرزا قادیانی کی خانہ ساز نبوت پر ایمان لا چکا ہو۔ (بہاء الحق قاسمی عفااﷲ عنہ)