قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
{…الخطب القرآنیۃ…} تصنیف:مولاناقاری سیدعارف الدین صاحب صدرشعبۂ تجویدوقراء ت جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا الحمدللہ رب العلمین والصلاۃ والسلام علی سیدالانبیاء والمر سلین وعلی اٰلہ واصحابہ اجمعین ،امابعد! اللہ جل شانہ ٗنے انسان کو جہاں اشر ف المخلوقات بنایا وہیں اس کے مزاج اور نفسیات میں یہ خوبی بھی ودیعت فرمائی کہ اپنے مافی الضمیر کی ادائیگی کے لیے اسے قوتِ گویائی عطاء کی۔ کسی نے انسان کی اس خوبی کو بتلاتے ہوئے کہا ہے :ومنح لہ النطق چناں چہ انسانوں میں بڑے بڑے ادباء ،فصحاء ،بلغاء پیدا ہوئے جنہوں نے اپنی گویائی اور حسن تعبیر کالوہا منوایا ،نیز انسان کبھی کسی قوم یا جماعت کے روبرو کسی تحریک کی ترجمانی یااسلامی تعلیمات کی توضیح وتبیین کے لیے پر شکوہ الفاظ،پر اثر تعبیرات،پرمغزموادمرتب کرکے برسرمنبرومحراب پیش کرتاہے،اس کے اس اسلوبِ القاء کوخطبہ سے تعبیر کیا جاتا ہے چناں چہ آقامدنی صلی اللہ علیہ وسلم سے لے کر اب تک جمعہ کی مبارک ساعات میں نما ز سے پہلے خطبہ دیاجاتاہے،جس کااہتمام ہردورہرزمانہ میں رہاہے،ہمارے اکابر واسلا ف میں سے حضرت سیداحمدشہید رحمۃاللہ علیہ کی ’’خُطَبِ شَہِیْدْ‘‘اورحضرت تھانوی نوراللہ مرقد ہٗ کے ’’خُطْبَاتُ الْاَحْکَامْ‘‘ تلقی پاکر مقبول ہوچکے ہیں ،ہمارے جامعہ کے رئیس حضرت مولاناکایہ فکرکس قدرقابل ِتحسین ہے کہ انہوں نے امت میں ائمہ اوردعاۃ کے تیارکر نے کے لیے مستقل اساتذۂ تجویدکومتوجہ کیااوربالخصوص شعبۂ تجویدکے صدروسربراہ حضرت قاری صاحب کومتوجہ فرماتے رہے،کہ خطیب بناؤاما م بناؤ!چناں چہ اساتذہ ٔتجوید نے