قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
کے ممبر،رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ کے ممبر،آل انڈیامسلم پرسنل لابورڈکے رکن تاسیسی،دارالعلوم دیوبند کے رکن شوریٰ، مدرسہ شاہی مرادآباد کے سرپرست،جامعہ تعلیم الدین ڈابھیل کے رکن شوریٰ اورنہ معلو م کتنے ہی مدارس کے بانی، سرپرست اورنگرانِ ا علیٰ رہے۔مولانا وستانوی سے تعلق خاطر: چناں چہ حضرت مولاناعبدالصمدصاحب وانکانیری کے توسط سے حضرت مولا نا وستانوی کے تعلقات کاآغازہوااورمولاناوانکانیری نے بھروچ جمعیۃ علماء کی صدا ر ت عین جوانی میں مولانا وستانوی کے سپرد کی، حضرت مولانا غلام صاحب نے یہ ذمہ داری نہایت کامیابی وکامرانی کے ساتھ انجام دی۔ پھرجب جامعہ اکل کوا میں ۱۴۰۹ھ میں پہلا جلسۂ دستار بندی کاانعقاد ہوا،تو اس تاریخی اجلاس میں برکت ِگجرات مولانا رضاء اجمیریؒ کے ساتھ ساتھ حضرت مولانا سیداسعد مدنیؒ بھی تشریف لائے اور اس اجلاس کی صدارت فرمائی۔ اور جب بمبئی میں ۱۹۹۱ء میں جمعیۃ کاادھویشن ہواتوحضرت فدائے ملتؒ نے جمعیۃ علماء کی ایک ذیلی کمیٹی’’آل انڈیادینی تعلیمی بورڈ‘‘کی صدارت کے لیے حضرت مولاناغلام محمدوستانوی صاحب کاانتخاب فرمایااورپھرجب مولاناوستانوی ازہرِہند دارالعلوم دیوبند کے رکن شوریٰ منتخب ہوئے تواس تعلق میں مزید اضافہ واستحکام پیدا ہوا ، اور یہی تعلق فی اللہ،رشتہ داری میں تبدیل ہواکہ آپ کے برادر زادے سید حبیب مدنی ابن مولاناسیدارشد مدنی سے حضرت وستانوی صاحب کی بیٹی منسوب ہوئیں ، اس موقع پر نکاح خوانی کی غرض سے حضرت مدنیؒ نے پہلے ’’موسالی‘‘ اور پھر’’وستان‘‘ تشریف لا کر اس ہونے والے رشتہ کے تعلق سے مسرت وسعادت میں چار چاند لگادئیے۔