قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
کو دُور کر دیتی ہے اور مقبول حج کا ثواب جنت کے سوا کچھ نہیں ہے‘‘۔(ترمذی، نسائی)حج عورتوں کاجہادہے: سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہافرماتی ہیں کہ میں نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے جہاد میں شرکت کی اجازت مانگی،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمہارا (یعنی عورتوں کا) جہاد، حج ہے‘‘۔ (بخاری ومسلم) ایک اور حدیث میں ہے کہ سیّدہ عائشہؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ!ہم دیکھتے ہیں کہ جہادسب اعمال سے افضل ہے،کیاہم عورتیں جہادنہ کریں ؟اس کے جواب میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’تمہارے لیے افضل جہادحج مقبول ہے‘‘۔ (التر غیب ) ایک اورحدیث میں ارشادفرمایاکہ ’’بچوں ،بوڑھوں ،ضعیفوں اورعورتوں کاجہا د حج وعمرہ ہے۔ (کنزالعمال)تشریح: اس سے معلوم ہوا کہ عورتیں چوں کہ جہاد نہیں کرسکتیں ،اس لیے وہ بہت بڑ ے ثواب کے لیے حج اور عمرہ کر لیا کریں ۔ واضح رہے کہ عورت کا بغیر محرم کے حج یا عمرہ کے لیے سفر کرنا گناہ ہے اور پرد ے کااہتمام بھی واجب ہے،اگر بغیر محرم کے جائے گی یا بے پردہ مردوں کے سامنے آئے گی تواس کا وبال بہت زیادہ ہے، یہ بھی واضح رہے کہ نفل حج کے لیے شوہر کی اجازت کے بغیر جانا جائز نہیں ،ا گر چہ محرم بھی ساتھ ہو۔ (محرم کے بارے میں اگلی حدیث غور سے پڑھیں )عورت کے لیے محرم کی شرط: حضرت عبد اللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ فخردوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ’’ ہرگز کوئی مرد کسی نا محرم عورت کے ساتھ تنہائی میں نہ رہے اور کوئی عورت سفر نہ کرے،مگر یہ کہ اس کے ساتھ اس کا محرم ہو،یہ سن کر ایک شخص نے عرض کیا، یا رسول اللہ!