قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
{…معذورین کے احکام…} (۱) اگر کوئی شخص بوڑھاپے کی عمرکوپہنچ گیالیکن اتنا کمزورنہیں ہے کہ کسب معاش نہ کرسکے ،کسی قدرمشقت کے ساتھ سہی وہ کماکر خود اپنی ضرور ت پوری کر سکتا ہے تو کیا ایسے شخص کو اس کی اولاد یااعزہ واقارب جن کے ذمہ اس کا نفقہ واجب ہے ،کسب معاش پر مجبور کر سکتے ہیں ؟ اولادکے ذمہ والدین کا نفقہ واجب ہے جب کہ اولاد مالدارہو،لیکن اگراولاد تنگ دست ہواوروالدین مالدارہوں تواس صورت میں نفقہ واجب نہیں ہوگا،نیزاگر والدین قادرعلی الکسب ہوں تب بھی اولاد ،والدین کوکسب معاش پرمجبورنہیں کرسکتی ہے اس لیے کہ یہ احسان کے خلاف ہے اور اللہ تبارک وتعالیٰ نے اولادکو حکم دیاہے کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کریں ’’وقضٰی ربک ان لاتعبدواالاایاہ وبالوالدین احسانا‘‘ (الاسراء۲۳)جیساکہ الدکتوروہبۃ الزہیلی اپنی کتاب الفقہ الاسلامی وادلتہ میں فرماتے ہیں ’’تجب نفقۃالوالدین وإن علواعندالجمہورلقولہٖ تعالٰی’’وقضٰی ربک ان لاتعبدواالاایاہ وبالوالدین احسانا‘‘(الاسراء۲۳)ومن الإحسان أن ینفق علیہماعندالحاجۃ،وقولہ عزوجل’’وصاحبہمافی الدنیامعروفا‘‘(لقمان۳۱/۱۰)ومن المعروف،الانفاق علیہماولوکانامخالفین فی الدین،ولیس من المعروف أن یعیش إنسان فی نعم اللہ تعالٰی ویترک أبویہ یموتان جوعا۔ وقال صلی اللہ علیہ وسلم’’إن أطیب ماأکلتم من کسبکم،وإنَّ أولادکم من کسبکم(ابن ماجہ)فکلوہ ہنیئًامریئًا‘‘نیز وجوب نفقہ کے شرائط میں سے یہ ہے کہ’’أن یکون الأصل فقیراأوعاجزاعن الکسب،فان کان قادراعلی الکسب فتجب أیضانفقتہ عند الحنیفۃ لأن اللہ تعالٰی اَمر بالاحسان الی الوالدین وفی إلزام الأباء