قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
فلاحِ دارین کی عزت پر حرف تو کیا آتا؟ بل کہ اس سے نواسۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپـنے نانا محترم کی تعلیم (ولوکان عبداحبشیا) کا ایسا مظاہر ہ کیا جو یقینا ایک سیدہی کی شان ہے، ان سب کے فیصلوں کو تسلیم کیا اور کبھی جلوت میں حرف غلط کے طور پر بھی حرف شکایت تو کیا،حرف حکایت بھی زبان پر نہ لائے۔بخاری شریف کے سلسلہ کا ایثار: حضرت مرحوم کی بے نفسی کے نقوش اور اپنے ادارے سے وفاداری کے نشانا ت کیسے ختم کیے جاسکتے ہیں ۔ حضرت مولانا سید ابراراحمد دھلیویؒ کے وصال کے بعدبخاری شریف کے ایک حصہ کے لیے بلفظ دیگر شیخ الحدیث کی جستجو کے سلسلہ میں بنفس نفیس حضرت مہتمم صاحب مولانا خلیل احمد صاحب راوت کے ہمرا ہ دیوبند اوراطراف دیوبند تشریف لے گئے اورمتعددمشائخ سے ملاقات کی،لیکن تلمیذرشیدمولاناخلیل صا حب نے آپ کودوران سفرآمادہ کرلیاکہ کہاں ہم شیخ الحدیث کی تلاش میں دردرگھوم رہے ہیں شیخ الحدیث توہمارے پاس آپ کی شکل میں موجودہے،آپ کابخاری کامطالبہ نہ کرنا ، جب کہ آپ ناظم تعلیمات بھی ہیں ،آپ کاتلاش کے لیے ہمراہ جانااورحضرت مہتمم صاحب کے کافی اصرارکے بعداسے قبول کرنا،ایک ایک پہلوسے جاں نثاری ، وفادار ی بے نفسی کے کتنے اعلیٰ اوصاف اجاگرہوتے ہیں ،سچ ہے قول ِنبی صلی اللہ علیہ وسلم’’من تواضع للہ رفعہ اللہ‘‘(مسنداحمدبن حنبل)۔آپ ؒ کی خاندانی نوازشات: ہمارے حضرت مولاناذوالفقارصاحبؒ!آپ کے کن تابندہ نقوش کوسپرد قرطا س کروں اورکن کو نظراندازکروں ؟آپ نے تونہ صرف یہ کہ علمی وتربیتی امورپرنگرانی فرما ئی ، بل کہ گھریلوامورمیں بھی آپ کی مشفقانہ عنایتیں ایسی رہیں کہ اسے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔