قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
ساتھ کی جاو ے)مثلاً: (۱) مردم شناسی کا جوہر پیدا ہوتا ہے۔ (۲) مزاج شناسی کی صفت پیدا ہوتی ہے۔ (۳) موقع ومحل یعنی مقتضائے حال کے مطابق گفتگو کرنے کا ملکہ پیدا ہوتا ہے۔ (۴) یہ احساس پیداہوتاہے کہ دینی کام کس کے لئے کرنا ہے؟ (۵) دینی کام کرکے اجر کس سے لینا ہے؟ (۶) اپنی انفرادی خصوصیت ختم کرکے گمنامی اور عمومی زندگی گذارنا پسند کرتا ہے۔ (۷) نصوص (قرآن وسنت)کو عملی جامہ پہنانے کا ذوق بنتا ہے۔شعبہ دینیات کے سلسلہ میں چندامور: (۱) بچہ کی ذہنی تربیت خصوصاً عقیدہ کی درستگی کا اہتمام ہو۔ (۲) ’’عَلَّمَ بِالْقَلَمْ‘‘جو جامعہ میں رائج ہے اُسے جامعہ کی ہر شاخ میں رائج کر ے۔ (۳) دیگر شعبہ جات کی طرح دینیات کی تجوید بھی مستقل ہو نی چاہئے۔ (۴) اساتذہ صحت ِتلفظ،اردو محاورات اور روانی ٔتلاوت کے سلسلہ میں تمام طلباء پر یکساں محنت کریں ۔ (۵) جماعت بندی جو جامعہ کاا متیاز ہے اس کا اہتمام ہو۔ (۶) اساتذہ ٔ دینیات کا تقرر شعبۂ دینیات کے صدر کی تصویب کے بغیر نہ کیاجائے۔درجاتِ حفظ کے سلسلے میں چند گذارشات: (۱) جامعہ کے شعبۂ حفظ کو مکمل طور پر فروعات جامعہ میں نافذ کیا جائے۔ (۲) جامعہ میں دوپہر کے کھانے کے بعد اور رات عشاء بعد جو عمومی نورانی فضارہتی ہے، اسے جامعہ کی ہر شاخ میں رائج کیاجائے۔