قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
{…قرآنی سو رتیں وآیات(فضائل کی روشنی میں )…} تصنیف:مولاناعبدالغفارصاحب اشاعتیؔ نانیگاؤں استاذ جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم ،اکل کوانندوربار کلامِ مقدس کلامِ باری تعالیٰ ہے ،اس کتاب اللہ کی حفاظت وصیانت کی ذمہ داری خودحق جل مجدہٗ نے لی ہے ،اس لیے لاتحرک بہ لسانک لتعجل بہ ان علینا جمعہ وقرآنہ(القیامۃ۱۷)سے لے کر آج تک ہر دور ،ہر زمانہ ،ہر ملک میں بل کہ کائنا ت کے چپّہ چپّہ اور گوشہ گوشہ میں حفاظت قرآن کا نظم مختلف زاویہ سے ہوا ہے اور ان شاء اللہ تا قیامت ہوتا رہے گا، مکاتب ِقرآنیہ اور دینیات میں معصوم بچوں اوران کے مخلص معلّمین کے ذریعہ ،معاہدالتحفیظ میں حفظ قرآن کے ذریعہ،شعبۂ عا لمیت میں مفاہیم قرآن کے ذریعہ ،شعبۂ تجویدمیں ادائے قرآن کے ذریعہ،شعبۂ خطاطی نے نقوشِ حرو ف کے ذریعہ ،قرآن پاک کی حفاظت میں سعادت مندانہ حصہ لیا ہے،جیسے جیسے دنیا ترقی کررہی ہے ویسے ویسے خدام قرآن بھی مختلف نقطۂ نگاہ سے خدمت قرآنی کا جوہر دکھلا رہے ہیں ، قرآن مقدس سامانِ ہدایت بھی ہے سامانِ حفاظت بھی اور سامانِ موعظت بھی بل کہ شفاء لمافی الصدور بھی۔ چناں چہ جس نے قرآن کو جس اعتبار سے موضوع بنایا قرآن نے اُسی اعتبار سے اس کی رہنمائی فرمائی ہے۔ قرآن سراپا شفا بھی ہے اور اس کی ایک ایک آیت فضیلت ومنقبت سے لبریز ہے۔ لیکن نصوص میں اور بزرگوں کے اشتغال بالقرآن کی برکت سے مختلف کتابو ں میں مختلف سورتوں کے فضائل اور خصائصِ آیات مذکور ہیں اور چوں کہ فضائل راغب الی الاعمال اور خواصِ آیات وظائف واور اد میں معین ومددگار ہوا کرتے ہیں ،اسی لیے حکیم الامت مجددِ ملت حضرت مرشد تھانوی ؒنے بھی ’’اعمال قرآنی ‘‘