قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
۹)…اظہارجذبات: چہرہ دلی جذبات کاآئینہ دار ہوتاہے ،جب غصہ اور خوف،خوشی اورمحبت کے جذبات ہم پر طاری ہوتے ہیں تو قدرتاً چہرہ کارنگ چشم وابروکی حرکت سے بھی اس کاپتہ چلتاہے،اس لئے تقریر کامیاب بنانے کے لئے مقررکے جذبات اس کے حرکات سے بھی ظاہر ہوں ،اس کے لئے اشارات وکنایات میں شورش کاشمیری اور ابرارہاشمی نے ۳۲۶نکات لکھے ہیں ۔۱۰)…پرسکون انداز: دوران تقر یربلاضرورت ہاتھ پاؤں زیادہ ہلانے سے تصنع اوربھونڈاپن ظاہر ہوتاہے ،اس کااثرسامعین پر اچھانہیں پڑتا، قاری طیب صاحب رحمۃ اللہ علیہ وغیرہ کا اندازتھاکہ ایک سمندرہے جوایک روانی سے چل رہاہے،اس لیے کہ یہ دورانقلاب نہیں ، بل کہ تعمیری وتفہیمی دورہے۔۱۱)…خیالات ودلائل کی ترتیب: خیالات ودلائل کی ترتیب کے ساتھ سامعین کالحاظ کرتے ہوئے احتیاط کے ساتھ خطابیہ الفاظ اختیارکرناچاہئے ،کسی کودعوت سخن دیناہو توعموماموضوع اورمحل کے فرق کوپیش نظر رکھنا ضروری ہے،جیسے عبدالخالق سنبھلی کاواقعہ۔۱۲)…مشقت ومحنت لابدی چیزہے: کوئی بھی شخص کسی بھی فن میں ابتدائی تربیت حاصل کئے بغیر انتہائی جرأت و دلیری کے باوجود سامعین کے لئے مؤثر نہیں ہوسکتا ،خطیبانہ کمال کے لئے مشق وتربیت ضروری ہے۔