قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
بڑے اہتمام کے ساتھ اپنی درس گاہوں میں ہرجمعرات کوخطبات یادکرانے کااہتمام کیا نیز جامعہ کی نگرانی میں کل ہندپیمانہ پرجومسابقات ہوتے ہیں خطبہ کی فرع ان کاایک اہم حصہ ہوتی ہے،اسے حسن اتفاق کہئے کہ امسال عیدالاضحی کے موقع پرقاری صاحب نے جامعہ کی عظیم مسجد’’مسجدمیمنی‘‘میں خطبہ دیاجس سے طلبہ،اساتذہ،سامعین بہت ہی زیاد ہ محظوظ ہوئے توناچیزنے حضرت قاری صاحب سے بشدت تقاضہ کیاکہ کیوں نہ آپ خطبات عارفی کومرتب فرمادیتے تاکہ پورے ہندوستان بالخصوص وابستگان ِجامعہ اس سے استفادہ کرتے،اللہ پاک قاری صاحب کواجرجزیل نصیب فرمائے کہ انہوں نے بعجلت ِ ممکنہ تین خطبات تیار کرکے احقرکوعنایت فرمائے،جوہندوستان بھرکی پچیس ریاستو ں میں ، طلباء حفظ کرکے پیش کریں گے۔ قطرہ قطرہ دریاشودکے بموجب قبلہ قاری صاحب نے ترتیب ِخطبات کا سلسلہ جاری رکھا،چناں چہ آج وہ ساعت مسعود بھی آگئی کہ سولہ ایسے خطبات جوآیات ِقرآنیہ ، احادیث نبویہ،اقوال ِصحابہ اورتعبیرات انیقہ کاسنگم ہیں ’’الخطب القرآنیہ‘‘کے پرکشش نام سے زیورطباعت سے آراستہ ہونے جارہے ہیں ،خطبات نہ صرف جمعہ کے خطبات کے طورپرطلباء کے لیے کارآمد ہوں گے،بل کہ مدارس اسلامیہ میں ’’النادی العربی‘‘ کے حفلات وحلقات ودیگرعربی کے پروگرام کے لیے بھی مفیدثابت ہوں گے ،میں تما م قارئین سے بالعموم اور مدارس کے مسئولین سے بالخصوص مخلصانہ اپیل کرتاہوں کہ اگر مدارس میں نصاب تجویدکاایک حصہ بناکر ہفتہ میں صرف ایک مرتبہ طلباء کویادکرنے کا مکلف بنایاجائے ،جیساکہ ہمارے جامعہ میں یہ سلسلہ جاری ہے،توبقول ِرئیس جامعہ ’’امت مدارس کی ہرضرورت کوپوراکرنے کے لیے کوشاں ہے،ہم اچھے باکرداربا اوصا ف علماء ،خطباء ،ائمہ ودعاۃ کوپیش کرکے امت کی ضرورت پوراکریں ،یہ ہم سب کی ذمہ دار ی