قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
جو شخص کھانے پینے اوردوسری ضروری حاجات کے پوراکرتے ہوئے مکہ معظمہ تک پہنچنے کی مالی استطاعت رکھتا ہواورسواری کاانتظام ہواوربیوی بچوں کے ضروری اخراجات کا بھی انتظام ہو اس شخص پر حج فرض ہے۔ حضرت ابورزینؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیایا رسول اللہ!میرے والدبہت بوڑھے ہیں حج اور عمرہ کی استطاعت ان میں نہیں اور وہ سفر بھی نہیں کر سکتے، آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ’’ تم اپنے باپ کی طرف سے حج اور عمرہ کر لو‘‘۔ (مشکوٰۃ)تشریح: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی شخص اتنا بوڑھا ہو گیا کہ خود حج یا عمرہ کے لیے نہیں جاسکتا اور اس کی طرف سے کسی نے حج یا عمرہ کیا تو جس کی طرف سے حج یا عمرہ کیا گیا اُسے ثواب مل جائے گا۔ (اور جس نے حج یا عمرہ کیا ہے وہ بھی ثواب سے محروم نہ رہے گا) حج بدل:فرض کی ادائیگی کے لیے بہت سی شرطیں ہیں جو فقہ کی کتابوں میں لکھی ہیں اور کوئی شخص خود اپنے مال سے زندہ یا مردہ ماں باپ یا دوسرے رشتے داروں کی طر ف سے حج بدل کرلے،جس سے ثواب پہونچانامقصودہو تواس میں کوئی شرط نہیں ،جس میقا ت سے چاہے جا کر حج کر لے یا کسی دوسرے شخص سے حج کروادے، مرد عورت کی طرف سے اور عورت، مرد کی طرف سے حج وعمرہ کر سکتے ہیں ۔ ضض ضض ط ضض