قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
خنجرچلے کسی پہ تڑپتے ہیں ہم امیرؔ سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے جامعہ واطراف جامعہ کے تمام لوگ بل کہ بستی کے ہر گھر وخاندان کے ـلوگ آپ کو اپنے گھر کاایک فرد سمجھتے تھے، آپ بھی امیر،غریب،مسلم،غیرمسلم، اپنے، پرائے ہر ایک کے دکھ درد میں شریک ہوتے تھے، میاں بیوی یا بھائی بھائی کے جھگڑوں کو سلجھا نے میں ، بیماروں کے علاج کے بندوبست میں ، مکانات کی تعمیر میں یا کاروبار میں پیش آنے والے مسائل میں آپ مددگار ہواکرتے تھے۔ الغرض آپ کی اس طرح کی بہت سی خدمات ہواکرتی تھیں کہ مولاناجامعہ کے ساتھ ساتھ بستی والوں کے حق میں بھی ابررحمت ثابت ہوتے تھے۔چہارجانب ابرغم واندوہ: مولانا خانپوریؒ کی وفات کی خبر سنتے ہی ہرچہارجانب ایک عجیب کیفیت چھا گئی تھی، دیکھتے ہی دیکھتے اکل کوا کا پورا بازار مکمل بند ہوگیا، جس جس نے بھی خبر سنی غم واندوہ کی تصویر بن گیا دیکھتے ہی دیکھتے احاطۂ جامعہ پورا کاپورا ہجوم سے بھر گیا اور غم میں شریک حضرت رئیس الجامعہ ونائب رئیس الجامعہ کی تعزیت کر کے جامعہ سے ہمدردی کا مکمل ثبوت دیا،جن لوگوں نے تجہیز وتکفین میں شرکت کی وہ گویا زبان حال سے یہ کہہ رہے تھے کہ ع……ایسا کہاں سے لائیں کہ تجھ سا کہیں جسےقابل تحریرعظیم اورمہتم بالشان خدمات: جہاں تک مرحوم کی باقیات الصالحات کا تعلق ہے تو اس سلسلہ میں عرض ہے کہ جامعہ کی ہر ایک تعلیمی، تعمیری اور شعبہ جاتی سر گرمیاں نیز مساجد، مدارس اور مراکزکی تعمیر مرحوم کی باقیات الصالحات میں شمار کی جاسکتی ہیں ، اس لیے کہ آپ حضرت وستانو ی کی