قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
سب سے پہلے ہمیں آپسی تنازعات اورتفرقہ بازیوں کو ختم کرکے اتحادواتفاق کی رسی کومضبوطی سے تھام لینا ہوگا ، پھراس کے بعدہی ہم امن اورچین کی زندگی گذارسکیں گے،اللہ رب العزت ہمارے تنازعات اور اختلافات کو ختم فرمائے اورہمیں ایک ڈگرپے لاکرجمع فرما ئے ( آ مین ) اب اس تمہیدی گفتگوکے بعد ہم بالترتیب سوالوں کے جوابات،اس دعاء کے ساتھ سپردقرطاس کررہے ہیں کہ اللہ تعالیٰ صحیح صحیح کہنے کی توفیق عطا فرمائے۔سوال(۱) فقہی مسالک میں سے کسی ایک کواپنانے کے لیے کیاطریقہ ہونا چا ہئے اورکن حدودوآداب کالحاظ رکھناچاہئے، جس کے سبب امت کا اتحاد و اتفاق باقی رہے؟ اس سوال کاجواب دینے سے پہلے فروعی مسائل میں ہونے والے اختلاف کی حقیقت پرکچھ کلام کرنا مناسب معلوم ہوتا ہے۔ جہاں تک بات فروعی مسائل میں پائے جانے والے اختلاف کی ہے تواس کے بارے میں معلوم ہوناچاہئے کہ یہ اختلاف مذموم نہیں ہے بل کہ اگر یہ اختلاف دائرۂ شریعت میں رہ کر کیاجائے تومحمودہے،چناں چہ صحابہ کرام کے درمیان بھی یہ اختلاف پایاگیااورخودآپ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں پایاگیا،اس لیے اس اختلاف کو مذموم نہیں کہاجاسکتا۔ اوریہ بات عقل سے بھی ثابت ہوتی ہے کیوں کہ قرآن کریم اوراحادیث نبویہ میں اصول دین اورکچھ جزئیات کو تو صراحۃً ذکرکیاگیا ہے، مگربے شمارجزئیات ایسی ہیں کہ ان کا حکم قرآن وحدیث میں صراحۃً نہیں ملتا،نیزتغیرزمانہ کے ساتھ ساتھ ایسی کئی چیز یں وجودمیں آتی ہیں جن کا وجود زمانۂ رسالت میں نہیں تھا،لہٰذا !اب ان جزئیات کے