قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
نکل سکتا ہے۔مرحوم کے دل میں حضرت رئیس الجامعہ کی عظمت : زندگی کی طویل۲۳؍سالہ رفاقت میں مرحوم حضرت خانپوری نے اپنی خانگی و معاشرتی زندگی کے اہم مسائل میں حضرت وستانوی کے منشا ومشورہ کے بغیر کوئی قدم نہیں اٹھایا، جیسا کہ زندگی کے آخری لمحات میں بھی جب ڈاکٹروں نے ایک اہم قلبی معائنہ کے بارے میں کہاتوکہاکہ میں پندرہ دن کے بعد حضرت رئیس الجامعہ سے مشورہ کرکے آئوں گا،یہی اس فانی زندگی کے آخری الفاظ تھے۔اس کے بعد کسی کے ساتھ بھی کسی طرح کی بات نہیں ہوئی،بل کہ انہیں الفاظ کے ساتھ جان جان آفریں کے سپرد کردی۔ تغمدہ اللہ فی رحمۃ واسعۃیادگار داستان: حضرت نائب رئیس الجامعہ حافظ محمد اسحاق صاحب سے مرحوم کا تعلق اور مضبوط رابطہ کی طویل داستان کو احاطہ تحریر میں لانا ناممکن ہے۔ لگ بھگ ۲۲؍ سالہ سایہ کی طرح کاساتھ،اس طرح تھا کہ مرحوم کے جنازے کے وقت حضرت حافظ صاحب اتنے غمگین او ر غم زدہ تھے جیسے کسی نے اپنے حقیقی بھائی کو چھوڑدیا ہے۔ مدرسہ میں کوئی اہم مسئلہ در پیش ہویا مدرسہ سے باہر کا کوئی معاملہ ہو، سرکاری یا غیر سرکاری کوئی پروگرام ہویا درباری یا غیردرباری کوئی الجھاؤ ہو ، دونو ں مل کر حل کیا کر تے تھے خصوصا مدرسہ کے اہم مسائل میں حضرت رئیس الجامعہ کی غیر موجود گی میں ان دونو ں کا فیصلہ ہی حرف آخر ہوتا تھا۔ حافظ اسحاق صاحب کا خانوادۂ یعقوب سے اتنا گہرا تعلق رہا ہے کہ ان کی خوشی اپنی خوشی ان کی غمی اپنی غمی اور حضرت مرحوم کی صاحبزادیوں کی شادی کو اپنی بیٹیوں کی