قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
{…رمضا ن سے پہلے رمضا ن کی تیاری …} عن انس رضی اللہ عنہ قال کان رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ اذادخل رجب قال’’اللہم بارک لنافی رجب وشعبان بلغنارمضان‘‘۔(البیہقی فی الدعوات الکبیر) بر ار درا ن عز یز ! شعبا ن کا مہینہ چل رہا ہے ،یہ مہینہ شر عی احکا م کے اعتبا ر سے رمضا ن المبا ر ک کا مقد مہ ہے ، کیو نکہ اس کے فو راً بعد رمضا ن کا مبا ر ک مہینہ آ نے والا ہے ، اس ما ہِ مبا رک میں حضو ر صلی اللہ علیہ وسلم کے کچھ خا ص معمو لا ت تھے ، جو اس مہینہ میں آ پ انجا م دیا کر تے تھے ، ان میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک معمو ل یہ تھا کہ جب حضو ر صلی اللہ علیہ وسلم ما ہ رجب کا چا ند دیکھتے تو یہ دعا فر ما یا کر تے تھے : ’’اللہم بارک لنافی رجب وشعبان وبلغناالی رمضان‘‘اے اللہ ! ہما رے لیے رجب اور شعبا ن کے مہینو ں میں بر کت عطا فرمائیے ، اور ہمیں رمضا ن تک پہنچا دیجئے ، یعنی ہما ری عمر اتنی در ا ز کر دیجئے کہ ہم ر مضا ن کا مہینہ اپنی زندگی میں پالیں ،اور ا س کی بر کا ت سے بہر و ر ہو سکیں ،ایک معمو ل تو آپ کا اس دعا کے کر نے کا تھا۔ما ہ شعبا ن میں رو ز و ں کی کثر ت : دوسر امعمو ل روزوں کی کثرت کاتھاجیساکہ حضرت عا ئشہ صد یقہ رضی اللہ عنہا ایک حد یث میں رو ایت فر ما تی ہیں کہ حضو ر اقدس صلی اللہ علیہ وسلم شعبا ن کے مہینہ میں کثر ت سے رو زے رکھاکرتے تھے،رو زے رکھنے کورمضان المبارک کی تیاری سمجھ لیں ، یاا س کی مشق سمجھ لیں ، اور اس کا استقبا ل سمجھ لیں ۔ بہر حا ل حضو راقد س صلی اللہ علیہ وسلم اس مہینہ میں کثرت سے رو زے رکھا کر تے تھے،یہ روزے واجب وفرض نہیں ،لیکن شعبان کے دنوں میں روزوں کی فضیلت دوسرے