قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
ملت کے بے باک قائد: حضرت فدائے ملت کل ۱۸؍ سال تک (راجیہ سبھا) کے اعزازی رکن رہے، اور اس دور میں جب جب بھی ملک میں مسلمانوں پر مسائل آئے، مظالم ہوئے، فرقہ وارانہ فسادات میں انہیں ہدف ستم بنایا گیا،ایسے تمام مواقع پر آپ نے پارلیمنٹ میں انتہا ئی جوشِ ایمانی اور غیرتِ اسلامی کا ثبوت دیتے ہوئے نہایت جرأت،حوصلہ، حق گوئی وبے باکی سے لبریز صدائے احتجاج بلند کیا ، پولیس مظالم کے خلاف حکومت سے زبر دست محاسبہ کیا،اس کے علاوہ مسلمانوں میں عزم وحوصلہ بلند کرنے کے لیے موقع بہ موقع کنونشنس اور کانفرنس کاانعقادکیااور قوم مسلم میں اپنی بات بے لاگ یوں کہہ دینے کا شعوروحوصلہ بیدارکیااوربذات خود مولانانے کمالِ جرأت مندی سے ایمرجنسی کے دور ا ن ہونے والی زیادتیوں کے خلاف شاہ کمیشن میں گواہی دی۔ اسی طرح جب ۱۹۶۴ء میں کلکتہ،جمشیدپور،راورکیلامیں منصوبہ بندطریقہ سے مسلم کش فسادات ہوئے ،کئی مسلمانوں کوشہیدکردیاگیا،اس وقت آپ نے پہلا جمہور ی کنونشن منعقدکرکے مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف حکومت سے سخت احتجاج کرتے ہوئے دستورہندکے دفعہ۴۴؍کوخارج کرنے کابے باکانہ مطالبہ کیا۔ نیزمسئلۂ آسام ہو،شہریت کے مسائل ہوں ،بابری مسجد،مقابرومساجدکے تحفظ کامسئلہ ہو،فسادات کی روک تھام ،امن وقانون کی بحالی ہو،مسلمانوں کے آئینی حقوق کاتحفظ ہویااوقاف کے مسائل ومشکلات ہوں ان تمام مراحل میں اپنے صاف و شفا ف نقطۂ نظرکوپیش کیااورایک جری قائدورہنمابن کرتمام مسلمانوں کی طرف سے صحیح اور بہتر قیادت کافریضہ انجام دیا۔