قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
جامعہ کے استاذ مولوی عبد الرحیم قاسمیؔ(بیڑ)ایک پروگرام میں بحیثیت ناظم ِ جلسۂ استقبالیہ، یہ شعر کہہ رہے تھے کہ ؎ وہ آئے گھرمیں ہمارے خدا کی قدرت ہے کبھی ہم ان کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں اس پر حضرت نے مزاح آمیز تبصرہ فرمایا، مولاناعبدالرحیم نے حضرت مولانا ریاست علی بجنوری صاحب کا ایک دوسرا شعر بر ملا استقبال میں پیش فرما دیا ؎ نادم ہیں واقعی اس کرم بے حساب پر خوش آمدید؛آپ کہاں میرا گھر کہاں اس بر محل حسن تبدیلی پر آپ نے خصوصی انعام سے نوازا۔ جامعہ کے استاذ قاری سید عارف الدین صاحب نے جامعہ اسلامیہ بنجاری چوپاٹی میں چھٹے آل ایم پی مسابقہ کے فروعات میں سوالات کئے تھے،جنہیں سن کر حضرت نے معانقہ کرکے حوصلہ افزائی فرمائی۔ فلاحی برادری اور جامعہ اکل کوا کی چہار دیواری کی اینٹ اینٹ آپ کی الفت و شفقت پر غمازہے،اللہ آپ کو بھی اپنی وسیع رحمت کی آغوش میں لے کر الفت ابدی نصیب فرمائے۔(آمین)حضرت الاستاذ کی شانِ وعظ وخطابت: اللہ تعالیٰ نے جہاں آپ رحمۃ اللہ کو ادارہ کے ساتھ تعلیمی و تربیتی لحاظ سے مربوط رکھا تھا، وہیں آپ رحمۃ اللہ کی ذاتِ گرامی مخلوقِ خداسے روحانی و دینی اعتبارسے ایسی مربوط تھی کہ جہاں کسی غمناک کو تسلی، بیمار کی بیمار پرسی اور شادی بیاہ کی تقریب کا موقع ہوتا یا کوئی دینی و دعوتی مجلس ہوتی، آپ رحمۃاللہ اسباق کا ناغہ کئے بغیر حتی الوسع