قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
{…روح رواں جاتارہا…} بیاد:حضرت مولانامحمدیعقوب صاحب خان پوری علیہ الرحمۃ نتیجۂ فکر:مولاناولی اللہ ولی ؔقاسمیؔ بستویؔ جامعہ اکل کوا کا پاسباں جاتا رہا گلشن دین نبی کا باغباں جاتا رہا کھو گیا اک صاحب سرِنہاں دنیا سے آہ! کاروان علم کا، روح رواں جاتا رہا پیکر مہر و اخوت مولوی یعقوب تھے اور وہ اپنے پرائے کو بہت محبوب تھے ہر کسی تقریب میں رہتے رہے وہ پیش پیش محفل یاراں میں وہ پہلے پہل مطلوب تھے وہ رہے اپنے پرائے میں بہت ہی معتبر جلوۂ اخلاص سے معمور تھا قلب و جگر وہ بڑوں کے قدر داں تھے اور چھوٹوں پر شفیق صاحبان علم و فن کے درمیاں تھے با اثر وہ غلام وستانوی کے تھے مشیر با وفا حافظ اسحاقؔ کے وہ تھے صدیق با صفا حافظ عبدالصمد ؔکے وہ رہے ہیں یارِ غار تھے رحیمؔ محترم کے وہ رفیق بے ریا قصبۂ اکل کوا میں وہ تھے اٹھائیس سال جامعہ میں خدمت اسلام کی بائیس سال صاحب ایثار تھے وہ پیکر خلق حسن ان کی ذات محترم تھی مخزن فضل و کمال