قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
{…فلاحی نقوش…} از:مولاناافتخاراحمد صاحب قاسمیؔ بستویؔمدظلہ‘ استاذعربی وانگلش جامعہ اکل کوا اللہ کی ایک بہت بڑی نعمت مافی الضمیر کی ادائیگی پر قدرت اور شیریں بیانی ہے ،اللہ تعالیٰ نے اس نعمت کی یاددہانی سورۂ رحمٰن میں ،الرَّحمٰن علم القراٰن خلق الانسان،علَّمہ البیانسے کرائی ہے ۔ اپنے اندرموج زن معانی کا اظہار اور اپنے اندرون میں امڈتے ہوئے جذ با ت کو الفاظ کے پیکر میں ڈھالنا ایک مستقل فن اور خدادادنعمت تو ہے ہی،ان جذبات اور خیالات کو دیدہ زیب پیرہن دینا اور شیریں سخن بن کر من موہ لینا،یہ علاحدہ اور مستقل فن ہے،برجستہ کلامی ،بدیہہ گوئی ،نرم روئی ،شستہ بیانی ،موثر اسلو ب کلام میں تنوع، تفنن پھر اسے تحریر وتقریر کے حوالے سے منظرِ عام پر لانا،ایک ایسی نعمت ہے جس پر ہزارہا ہزار نعمتیں قربان ۔ عربی زبان وادب کے حوالے قرآن کریم تو اللہ کا اتارا ہوا کلام ہے ،جس کو اللہ نے جہاں اعلی وارفع مقاصد ِزیست اور عرض حیات کے لئے اتاراہے، وہیں اس کلام میں جوبلاکی فصاحت وبلاغت اورغضب کی چاشنی اورشیرینی اورنادرالوقو ع نغمہ سنجی اور قلیل الوقوع دلر بائی ودلکشی ہے اس کا کیا کہنا!؟! اسی قرآنی زبان کوجب دوسری زبانوں میں منتقل کیاگیاتووہ زبان بھی سلا ست وشیرینی کے ساتھ سلامتی وچاشنی کی حامل بن گئی اور ان زبانوں نے بھی ایسے ایسے فصحا و بلغا کی ٹیم تیار کی جو اپنے اپنے زمانے اور اپنے اپنے علاقے کے لئے ضرب المثل بن گئے ۔ انھیں زبانوں میں اردو زبان کا نام بھی ایک بڑا اور وسیع الاثر نام ہے ،یہ وہی