قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
{…قرآن کریم کی آیات مشکلہ اوران کاحل…} تصنیف:مولانامحمّدعرفان آنندیؔ سعادتیؔ مظاہریؔ استاذ:جامعہ حمیدیہ پانولی،بھروچ،گجرات یہ بات مسلم الثبوت واظہر من الشمّس ہے کہ قرآن مقدس روئے زمین پر خدائے ذوالجلال والاکرام کی وہ نعمت گراں مایہ ہے ،جو منبع رشدوہدایت بھی ،کتاب لاثانی اور کتاب موعظت وتذکیر بھی،نسخہ شفاء بھی ، اسی طرح بلاغت وفصاحت میں معجز بھی ایسی ،اسی لئے تو کسی نے کہہ دیا کہ ’’لاتنقضی عجائبہ ‘‘ اور اہم ترین بات یہ ہے کہ بعدالنزول قیامت تک ہر طرح کی تغلیط وتحریف سے محفوظ،کیوں کہ خداوند کریم و رحیم نے اس کی حفاظت کی ذمہ داری لی ہے’’انانحن نزّلناالذکروانالہ لحٰفظون ‘‘ اس لئے ہر مسلمان کے لئے عموماً ،اور اہل علم کے لئے خصوصاً یہ بات باعث افتخار ہے بل کہ باعث صداعجاز ہے ،کہ اپنی لمحات حیات کاکچھ حصہ اشتغال بالقرآن میں لگ جائے اسی وجہ سے اہل دانش ،عاقبت اندیش وابستگی قرآن کو سب سے بڑی سعادت ،اور اعراض عن القرآن کو سب سے بڑی محرومی اور شقاوت تصور کرتے ہیں ، اسی بنا پر زمانے کے جبال العلم عبقری شخصیات نے اپنی محنت کا میدان کتاب مقدس اور کتاب لاریب کو بنایا ہے ،چناں چہ کسی نے بیان وبدیع کو تو کسی نے تمثیلات قرآنی کو تو کسی نے عجائبات قرآ نی کو،کسی نے تجوید الحروف کو ، کسی نے قصص القرآن کو ، کسی نے ارض القرآن کوتو کسی نے حیواناتِ قرآنی کو اپنا موضوع بنایا۔ ہر دور اور ہر زمانہ کے مطابق کسی نے ادبی تعبیرات کے ذریعہ،کسی نے سادہ او ر عام فہم انداز میں ،کسی نے معروفی اسلوب میں تو کسی نے منطقی انداز میں اپنی اپنی کاوش و مجہودات کو پیش کیا اللہ پاک ہمارے ان تمام متقدمین ومتأخرین مصنفین کو دارین میں