قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
{…الاصول والقواعد الفقہیہ…} تصنیف:مولانامفتی محمدجعفر صاحب ملّی رحمانی صدردارالافتاء جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم،اکل کوا،نندوربار حق جل مجدہ نے اس عالم کو ایک عظیم مقصد کے تحت وجود بخشا ہے، نیز اس کا لطف و کرم اور فضل واحسان ہے کہ اس نے اس صفحۂ ہستی اور عالم گیتی کی گونا گوں مخلوقا ت میں حضرت انسان کو مخدوم کائنات، محبوب کائنات اور مقصود کائنات ہونے کاشرف بخشا ہے ،جیساکہ’’ولقدکرّمنابني آدم(الاسراء ۷۰)اور’’الدنیاخلقت لکم وأنتم خلقتم للآخرۃ‘‘ (احیاء علوم الدین)اس پر شاہد عادل ہیں اور اسی لئے عبادات، معاملات، عقوبات اور اخلاقیات سے متعلق مختلف احکامات کا مکلف بھی حضرت انسان کو بنایاگیا، تاکہ وہ قرآن وسنت میں منصوص آیات وروایات کی روشنی میں مخلی عن الرزائل ہوکرمحلّی بالفضائل بن کر رضائے رب کواپنامطلوب ومقصودبنائے اور یہی ایک انسان کامقصد زند گی ہے، کیوں کہ اگر آپ صفحا ت کتب مہمہ کی ورق گردانی کر یں گے تو اس نتیجہ پر پہنچیں گے کہ براہ راست کتاب وسنت میں غور فکر کرکے انہیں معمول بہابنانا ہر کس و ناکس کا کام نہیں جیساکہ مقولہ مشہور ہے کہ’’لکل مقام مقال و لکل فن رجال‘‘ چناں چہ علماء مجتہدین نے پتامار محنت و مشقت کے بعد ایسے اصول و ضوابط بنائے کہ جن کی رہنمائی میں انسان اپنے مولی کی رضاوالی زندگی بسر کرے اور الٰہی الطاف و عنایات کا مستحق بنے،انہی اصول وضوابط سے مستخرج ومستنبط احکام و مسا ئل کو علم فقہ سے تعبیر کیا جا تا ہے۔گو کہ زمانے قدیم میں لفظ فقہ اپنے اندر ایک وسیع مفہوم رکھتا تھا جیسا کہ صاحب