قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
{…سعادت جنر نالج…} تصنیف:مولانااحمد صاحب ٹنکاروی دامت برکاتہم سابق استاذجامعہ مظہرسعادت ہانسوٹ،بھروچ(گجرات) حال استاذمدرسہ فلاحِ دارین ترکیسر ، سورت (گجرات) خالق کائنات نے کائنات کو پیدا فرمایااور حضرت انسان کو جمیع مخلوقات میں اشرف بنایا، بل کہ انسان کو مخدوم اوراشیائے کائنات کو خدام بنایا،جیساکہ ارشادِ نبوی ؑہے’’الدنیاخلقت لکم وانکم خلقتم للآخرۃ‘‘۔ جب دنیاہمارے لیے ہے،توایک مخدوم کواپنے خدام سے کیاخدمت لیناچا ہئے اس کا علم جب تک نہ ہو وہاں تک اس کی مخدومانہ شان مخدوش سی نظر آئے گی اس لیے مخدوم کا اپنے خدمت گار اور طریقۂ خدمت سے واقف ہونا اشد ضروری ہے خواہ وہ دائرہ خدمت بحروبرکی واقفیت سے ہو یا ممالک عالم سے،یاعدالت وعدلیہ سے،یاسیاسیات و تمدن سے ،یاریل سے ہویاڈاک خانہ سے،یاوہ معلومات ہندوبیرون ہندسے متعلق ہوں یاتنظیمات اسلامیہ کے سلسلہ میں ،یاتنا سب آبادی کے باب سے ہوں ۔ الغرض دنیااوراحوال دنیاسے واقفیت بہت ضروری ہے اس سلسلہ میں ہمار ے اکابرین واسلاف کی توجہ بھی خاصی رہی ہے، تمام تر معلومات ایک عامی آدمی کوبقدر ضرورت اور عالم کو وافر مقدارمیں ہوناضروری ہے،بالخصوص مجددملت،حکیم الامت حضرت تھانویؒ بہشتی زیور کے حصہ دہم، یازدہم شاہد عدل ہیں ،کہ وہ انسان کوانسان بنا کر رکھناچاہتے تھے کہ وہ کسی مرحلہ پرنراجاہل یادنیاسے بے خبرنہ ہو۔ چنا ں چہ مربی مکرم حضرت مونالا عبداللہ صاحب کاپودروی جن کو حالات حاضرہ کانباض اور معلومات عامہ