قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
{…منہاج الصالحین…} تصنیف:حضرت مولانامحمَّد مجتبٰی صاحب شیخ الحدیث دارالعلوم ہدایت الاسلام عالی پور فخرموجودات،افضل کائنات،جامع کمالات،محبوب رب مخلوقا ت صلی اللہ علیہ و سلم کایہ ارشادگرامی اپنے اندر کیسی معنویت وجامعیت سموئے ہوئے ہے کہ انماالاعمال بالنیات(بخاری)اس کلام با معنی کے پیش نظر حسن نیت اور جذبہ ٔرضاء ا لٰہی سے جو کام سر انجام دیا جائے وہ شرف قبولیت پاکر کا مل و مکمل اجرکثیرکا موجب ہوتاہے،خواہ وہ عمل،افعال و احوال کے قبیل سے ہویا تحریر و تقریرکے اسلوب میں ہو،چاہے علوم آلیہ سے متعلق ہو یا علوم عالیہ سے،مقصودہویاوسیلۂ مقصود،حسن ِنیت جہاں ،عبادت کواعلیٰ ترین اور مقصود سے قریب ترین کردیتاہے،وہیں عادت کو عبادت سے تبدیل کر دیتا ہے،چنانچہ مؤمن سے مؤمن کی ملاقات طلاقت وجہ سے کرنا،بیوی کے منہ میں لقمہ دینا،بیمار کی عیادت کر نا گم گشتہ ٔ راہ کی رہنمائی کرنا یہ سب وہ عادات ہیں جو حسن ِنیت سے عبادت بن جاتے ہیں ۔ انبیاء کرام کی مقدس جماعت میں نبی ٔامی آقامدنی صلی اللہ علیہ وسلم کاہی یہ طرۂ امتیازہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک ایک ادائے دل نوازکی حفاظت کا غیبی نظم اللہ پاک اس طرح فرماتے ہیں کہ جب جب بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی ادا سامنے آئی تو سننے والا یہ کہے بغیر نہیں رہ سکاکہ ؎ فدا ہوں آپ کی کس کس ادا پر ادائیں لاکھ ہیں بے تاب دل ایک