قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
{…مہمانان رسول کی خدمت میں (۱)…} تصنیف:مولانامحمدمجتبٰی صاحب رویدروی شیخ الحدیث دارالعلوم ہدایت الاسلام ،عالی پور،گجرات ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ’’الدین النصیحۃ ‘‘ (البخاری)اسی طرح ایک دوسرے موقع پر ارشاد فرمایا ’’انمابعثت لأتمم مکارم الاخلاق‘‘ (مسندالبزار)ہر دو روایا ت سے جو مضمو ن مستفاد ہورہا ہے ،وہ یہ کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ہر فرد بشر کے حق میں خیر خواہ تو تھے ہی، لیکن خیر خواہی کا مرکزی ومقصدی نقطہ ،اتمامِ مکارمِ اخلاق رہاہے، اس لئے وارثِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہونے کے ناطے ہر امتی کو عموماًاورطبقۂ علماء کو خصوصاً وصف ِخیر خواہی و بلنداخلاقی سے آگاہی ہونا چاہئے،اوریہی ایک امتی کافرضِ منصبی اور اپنی زندگی کا اعلیٰ مقصدہونا چاہئے ،اسی لئے تو کسی نے کہاہے : وفا ، خلوص ، محبت ، الم ، خوشی ، آنسو ہر ایک چیز ضروری ہے زندگی کے لئے یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے حضرتِ انسان کو جو انعامات ملے ہیں اُن میں نعمت ِحیات ایک ایسی نعمت ِبے بہا ہے جو ایک مرتبہ کے بعد دوبارہ نصیب نہیں ہوتی،اس لئے عقل مند آدمی و ہی کہلاتا ہے جو زندگی کے نشیب وفراز،وفا و جفا،اتارچڑھاؤ ،محبت وعداوت ،الم ومسرت ،مسکراہٹ وبکا، ہر ایک کو سہتے ہوئے اپنے اور اپنے ہم جنسوں کے لمحات ِحیات سے عبرت پذیری کرے ،اپنے اطراف واکناف کے حالات سے عبرت حاصل کرنااور اقوام وملل کے واقعات وحادثات سے درس پذیر ی یہ بھی کتاب وسنت کا ایک اہم حصہ رہا ہے ،اور تعلیماتِ نبویہ، نیز اسلاف کا شیوہ رہا ہے۔ ایک مرتبہ شیخ سعدی ؒکے پیروں میں جوتی نہیں تھی ،ذرا طبیعت میں رنج وملال کی کیفیت پیداہوئی،توفوراًقدرتِ الٰہی نے دستگیری کی اورایک کٹے پیرمعذورکی زیار ت