قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
{…المذکرات التفسیریۃ…} (سورۂ مؤمنون،نور) دستور ِخالق ِدوجہاں کاعمیق مطالعہ کیاجائے تویہ بات روز روشن کی طرح عیاں اورواضح ہوکرسامنے آتی ہے کہ خلاق دوعالم نے اشرف المخلوقات حضرت انسان کی تخلیق کے ساتھ ساتھ یہ نظام وانتظام بھی کیا ہے کہ سلسلۂ انبیاء کوجاری وساری کیا جو اپنی اپنی امت کی رہبری ورہنمائی کرکے راہ حق کی دعوت ،راہ حق پرامت کو مستقیم رکھنا،راہ حق پررہتے ہوئے،عالم آخرت کی طرف کوچ کرنا اوراس کی ترغیب دینایہ انبیاء کا خاص مشن رہاہے،نیزمشعل راہ کئی پیغمبروں کو کتب ومصحف سے بھی سرفرازفرمایا۔ چناں چہ قرآن پاک بھی قیامت تک کے انسان کے لیے پیغامِ ہدایت اور نشانِ منزل ہے بل کہ ضامن فلاح دارین ہے،اور انسانی تجربات بھی کچھ ایسے ہی ہیں کہ کسی مرحلۂ علمی وعملی کوپایۂ تکمیل تک پہونچانے کے لیے کوئی رہبر،گائڈبک،مذکرۃ العلوم العقلیہ والنقلیہ ہوتومددوتعاون ملتاہے۔ ہمارے جامعہ اشاعت العلوم کامشن ،ملک گیرتحریک،تحفیظِ قرآنی،تجوید ِقرآنی اورتفسیر قرآنی اس تحریک وصدائے دل نوازکے بانی ورئیس ،خادم ِقرآن نے جوہردل عزیز لقب سے ملقب ہیں ،ملک کی مختلف ریاستوں کی مستانہ وار کوچہ گردی کی،انہوں نے اپنے اس مشن سے تقریباً ۱۵۰۰؍دینی اداروں کو وابستہ کرنے کا تاریخی اورانقلابی بل کہ تجدیدی کارنامہ انجام دیا۔ آں موصوف کی یہ تمنااورچاہت رہی کہ مسابقۃ القرآن کی ایک اہم فرع ’’تفسیر‘‘ کے لیے کوئی مذکرہ یاکوئی کتاب ہوجوطلبہ کے لیے مخصوص ہواورمسابقہ میں معین