قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
َتشجیعی ودعائیہ کلمات؛ خادم القرآن، رہبرملت، ہمدردقوم الحاج حضرت مولانا غلام محمد صاحب وستانوی حفظہ اللہ ورعاہ رئیس جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم، اکل کوا، نندوربار، مہاراشٹر الحمدللّٰہ وحدہٗ والصلاۃ علی من لا نبی بعدہ! اللہ تعالیٰ نے انسان کو پیدا فرماکر اسے بیان کی قوت عطافرمائی اور اس قوت کے اظہار کے لیے زبان و قلم کی قوت عطا فرمائی،انسان ایک دوسرے سے افادہ و استفاد ہ کرتاہے اور اس کے لئے کبھی زبان اور کبھی قلم کو بطور ذریعہ اختیار کرتاہے،زبان کی طرح قلم ایک خدائی عطیہ ہے،جس کی قدرکرنی چاہئے اوراسے علمی واصلاحی باتوں کی تبلیغ کے لئے استعمال کرناچاہئے ۔ ہمارے جامعہ میں بفضل ِالٰہی گوناگوں صفات کے اساتذہ موجودہیں ،جواپنی تدر یسی ذمہ داریوں کے ساتھ کبھی تقریرکے ذریعے اورکبھی تحریرکے ذریعے امت کودین کی باتیں پہو نچاتے رہتے ہیں اور اس طرح تعلیم و تدریس کے ساتھ دعوت و تبلیغ کا کام سرانجام دیتے ہیں ،ان ہی مؤقراساتذہ میں عزیزم مولاناعبدالرحیم صاحب فلاحیؔ سلمہ‘ اللہ ایک قدیم اورتجربہ کار استاذ ہیں جن کی تدریسی خدمات کے ساتھ زبان و قلم کی صلاحیت کاموقع بموقع ظہورہوتارہتاہے؛ انہوں نے جامعہ کے ماحول میں جامعہ کے ترجمان بن کر مختلف مناسبت سے متعدد مضامین لکھے اور آج ’’داشتہ بکار آید‘‘ کہ ان مضامین کامجموعہ بنام ’’قطرہ قطرہ سمندر‘‘ زیور طبع سے آراستہ ہونے جارہاہے،واقعی مولانانے اپنے فکروخیال کاقطرہ قطرہ جمع فرمایاوراسے سمندر بنادیا،مجھے اس عظیم کارنا مے پر بے انتہا خوشی ہے۔ فللہ الحمد میں مولاناکومبارک باددیتاہوں اوراہل علم حضرات سے مخلصانہ سفارش کرتا ہو ں کہ وہ اس علمی سمندر میں غواصی کریں ۔ ان شاء اللہ انہیں کام کے موتیاں دستیاب ہوں گے، خصو صاً طلبہ کو اس کتاب کے مطالعے کی دعوت دیتا ہوں کہ مطالعہ ہی سے لکھنے کا ذوق پیدا ہو تا ہے۔ اللہ تعالیٰ مضامین کے اس مجموعے کوقبولیت عامہ عطافرمائے اورصاحب مضامین کے لیے ذخیرۂ آخرت بنائے۔ آمین! (حضرت مولانا)غلام محمدوستانوی(صاحب)