قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
(۳) اردو تحریر،اردو خوانی،مسائل اورعقائد کی تعلیم کے نظام کودیگرمدارس نے جا معہ کی اتباع کرتے ہوئے جاری کیاہے نیزاس کی افادیت کااقراربھی کیا ہے،لہٰذا ہماری تمام شاخوں میں بھی رائج ہوناچاہئے۔ (۴) حفظ کے سلسلہ میں رئیس جامعہ کا خواب شرمندۂ تعبیر کیا جائے(یعنی باقاعدہ بھی اورحفظ کا ہرمدرس بھی تجویدکالحاظ کرکے قرآن سنے)۔ (۵) رات میں ایک مرتبہ مدرس اپنے طلباء کا سبق سننے کی کوشش کر ے(یعنی رات میں بعدمغرب ایک مرتبہ کچاپکا سن لیوے)۔ (۶) اوقاف کی رعایت ،رکوع اورآیات کے استحضار کے ساتھ محنت کرائی جائے۔شعبہ تجوید کے سلسلہ میں قابل توجہ امور: (۱) تجوید کا استاذ حسین الصوت ہو۔ (۲) کتب ِتجوید میں تفہیم کی صلاحیت رکھتا ہو۔ (۳) اپنا فن طلباء میں منتقل کرنے کا حوصلہ رکھتا ہو۔درجات عربی کتب کے سلسلہ میں معروضات: (۱) نصاب کی یکسانیت کولانابہت ضروری ہے،ہرشاخ میں جامعہ کاہی نصا ب رائج ہونا چاہئے۔ (۲) اجرائے قواعد نحویہ وصرفیہ فی القرآن۔ (۳) ترجمۂ قرآن کو اہتمام سے سنا جائے،چاہے چند طلباء سے ہو۔ (۴) عربی سوم تک دو تین طلباء سے ضرور سبق سننا چاہئے۔ (۵) نماز ِفجر سے قبل ایک طالب علم کی تلاوت مع ترجمہ، حدیث اور دعاء کااہتمام جامعہ میں ہے ایسے ہی ہر جگہ ہونا چاہئے۔