قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
{…تذکرہ اکابرینِ تبلیغ…} تصنیف:حضرت مولانانظام الدین صاحب قاسمیؔ سیتامڑھی استاذ جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا گاہے گاہے بازخواں ایں قصہ ٔپارینہ را اللہ جل جلالہٗ کی شان کریمی اورشان ربوبیت کا کیا کہنا جہاں اس ذات نے ہمیں صفت خالقیت کے ناطے پیدا فرما کر وجود بخشا وہیں اس نے ہماری تربیت و پرور ش کے لیے بھی انبیاء کی بعثت،کتب سماویہ وصحف کانزول اورصحابہ، صلحاء،اولیاء کی شکل میں رجال اللہ کو پیدا فرمایا جس کا حسین سلسلہ تا قیام قیامت جاری رہے گا۔ جیسا کے سنن ابوداؤد کے حوالہ سے مشکوٰۃ ،کتاب العلم فصل ثانی کی ایک روایت سے اس کی تائید وتو ثیق ہوتی ہے ’’عن أبی ھریرہؓ عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم،قال ان اللہ عزوجل یبعث لھذہ الأمۃعلی رأس کل مائۃسنۃ من یجددلھادینھا‘‘جس کا حا صل یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ امت کی نفع رسانی کے لیے ہر صدی کے اختتام پر ایسے شخص کو بھیجتے رہیں گے جو امت کے لیے تجدید دین کا کام کر تارہے گا۔ علماء اہل حق کا یہ نظر یہ بھی رہا ہے کہ اللہ تعالیٰ تجدید دین کا یہ کارنامہ کبھی شخص واحد سے تو کبھی جماعت واحدہ سے لیتا ہے ،اس صدی میں علماء کی ایک جماعت کارجحان یہ ہے کہ جماعت تبلیغ بھی مجددین کی جماعت ہے ،اس پوری جماعت کے مجاہدات،ریاضات آہ وفغاں امت کے لیے تڑپنا،ایک حسین انقلاب،ایک دینی معاشرہ آداب وسنن کی تبلیغ اپنے جان ومال خرچ کرنے کا جذبہ اور سب سے بڑھ کریہ کہ مؤمن کے قلب میں ایما ن کی جڑوں کو مضبوط کرنے کی فکر پیدا ہو،چناں چہ خدا بیزاری ،خدا