قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
(۳) تیسرے اس بات کو ملحوظ رکھے کہ فروعی مسائل کی وجہ سے جھگڑااورفساد پیدا کرنے سے مکمل طورپرپرہیزکرے ،کیوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جھگڑے کو بہت ناپسند فرمایاہے،ابن ماجہ شریف کی روایت ہے’’ماضل قوم بعدہدی کانواعلیہ الاأوتواالجدل‘‘کوئی قوم ہدا یت پرہونے کے بعدگمراہ نہیں ہوئی مگریہ کہ وہ جھگڑے میں مبتلاہوگئی۔(ص:۶باب اجتناب البدع والجدل)لہٰذاجھگڑے سے مکمل اجتناب کرنا چا ہیے۔ یہ چند امور ہیں جن کا لحاظ کیاجائے تو فروعی مسائل میں پایاجانے والااختلاف انتشار کی صورت اختیارنہیں کرے گا(واللہ ہوالموفق والمعین ) ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭ سوال(۲) یہ ہے کہ جن اختلافات کا تعلق کسی نہ کسی درجہ میں عقیدہ سے ہے، ان میں مذاکرہ اورتبادلہ ٔ خیال کا کیا طریقہ اختیارکیا جاناچاہئے،جس سے باہمی منافر ت پیدا نہ ہو اورایک دوسرے کوبرداشت کرنے کا مزاج بنے؟ اس سوال کے جواب سے پہلے عقائد کے سلسلے میں پائے جانے والے اختلاف کی نوعیت اورحقیقت کے بارے میں کچھ عرض کیاجاتاہے : عقائد اورنظریات میں جواختلاف پایاجاتاہے یہ اختلاف فروعی مسائل میں پائے جانے والے اختلاف کی طرح محمودنہیں ہے بل کہ مذموم ہے ، حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے ہی اس اختلاف کی پیش گوئی فرمادی تھی،چناں چہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادہے’’بنواسرائیل ۷۲؍فرقوں میں بٹے تھے اورمیری امت ۷۳ فرقوں میں بٹے گی یہ سب کے سب سوائے ایک کے جہنم میں جا ئیں