قطرہ قطرہ سمندر بنام نگارشات فلاحی |
ختلف مو |
|
بر دباری، تواضع وخاکسار ی،خو دداری و خو ش کلا می،ایثارواستقامت،مداومت علی العمل،حق گوئی۔ یہ سب کے سب اخلا ق حسنہ کی فر و عا ت ہیں ۔ ایک بہت اچھی اور سچی با ت حضرت مو لا نا انعا م الحسن صاحب حضرت جی ثا لثؒ نے فر مائی کہ’’ ہروہ فکر و عمل جومخلوق ِخدا کو راحت پہونچانے یااذیت سے بچا نے کے لیے ہو وہ سب اخلاق حسنہ کاحاصل ہیں ۔ نا ظم مظاہر علو م سہارن پور حضرت مولاناشاہ اسعداللہ صاحب رامپور ی ؒنے حسن ِ صور ت و حسن اخلاق وسیرت کاموازنہ بڑے خوب صور ت اندا ز میں یو ں تعبیر فر ما یا کہ ؎ حسن صورت چند روزہ حسن سیرت مستقل اس سے خوش ہو تی ہے آنکھیں اس سے خوش ہو تا ہے دل اللہ ہم سب کو اخلاق کی بلندی،فکر کی پاکیزگی نصیب فر ما ئے،اس کے لیے ہم در بار الٰہی میں اللہ کے رسو ل صلی اللہ علیہ وسلم کی تلقین فر مودہ دعاء کا اہتما م بھی کر یں ۔ أللّٰہُمَّ اہْدِنِیْ لِاَحْسَنِ الْاَخْلاَ قِ لاَیَہْدِیْ لأِحْسَنِہَاإلاَّأنْتَ وَاصْرِ فْ عَنِّیْ سَیِّـئَہَالاَیَصْرِفُ سَیِّـئَہَاإلاَّأنْتَ(مسلم،ابوداؤد،ترمذی،نسائی) ززززززززززززززز(۴)…عفۃ طعمۃ: لقمہ کی پا کیز گی۔ یعنی آ دمی جو کچھ کھا رہا ہے جو ر زق اس کو ملا ہو ا ہے ، وہ پا کیز ہ ہو ، پا کیز ہ ہو نے سے مراد یہ نہیں کہ، محض دیکھنے میں صا ف ستھرا ہو ، جر ا ثیم سے پا ک ہو ، تعفن سے وہ صا ف ہو ، یہ چیز یں تو ہو نی ہی چا ہئے ، مگر یہا ں مر ا د یہ ہے کہ وہ حلا ل ہو ، نا جا ئز اور حرا م کھا نے سے انسا ن پر ہیز کر ے،بل کہ رز قِ حلا ل کو حا صل کر نا اور اپنے ر ز ق میں حلا ل ہونے کا اہتمام کر نا ، یہ ایما ن کے بنیا دی ستو نو ں میں سے ہے ، کیو ں کہ تر مذ ی شر یف کی ر وا یت ہے ، جس میں